(24 نیوز)جماعت اسلامی پاکستان کے امیر سراج الحق نے موجودہ صورتحال پر تحقیقات کیلئے عدالتی کمیشن بنانے کا مطالبہ کردیا۔
لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے سراج الحق کا کہنا تھاکہ حکومت کی نیت شروع سے ٹھیک نہیں تھی۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ تمام واقعات کا جائزہ لینے کیلئے عدالتی کمیشن بنایا جائے اور تمام سیاسی اور مذہبی قیادت کو بھی اعتماد میں لیا جائے۔سراج الحق نے منصورہ میں ملی یکجہتی کونسل اور علما کا اجلاس کل بلا لیا ہے۔
قبل ازیں امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے کہا ہے کہ مصنوعی اقدامات اور وزارتوں میں تبدیلیوں سے کوئی فرق نہیں پڑے گا۔ اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ غربت کے مارے لوگ راشن کے لیے لمبی قطاروں میں کھڑے ہیں۔ خواتین بزرگ چند کلو راشن کے لیے گھنٹوں لائنوں میں کھڑے رہتے ہیں۔
امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ رمضان پیکیج کے لیے اعلان کی گئی سبسڈی بھی مافیاز کی جیبوں میں جائے گی۔ مافیاز نے حکومت پر انویسٹ کیا اور یہی لوگ معالات چلا رہے ہیں۔ مصنوعی اقدامات اور وزارتوں میں تبدیلیوں سے کوئی فرق نہیں پڑے گا۔
سراج الحق نے کہا کہ آئی ایم ایف جو ڈکٹیٹ کر دیتا ہے حکومت وہی نافذ کر دیتی ہے۔ لوگ کورونا وبا کی وجہ سے شدید مشکلات میں ہیں۔ ہسپتالوں میں بنیادی سہولیات نہیں۔ حکومت نے لوگوں کو لاوارث چھوڑ دیا۔ قوم وبا کے دوران احتیاط کرے۔