نوازشریف کی وطن واپسی پرگرفتاری ۔عدالت نے فیصلہ سنا دیا

Apr 18, 2022 | 11:04:AM

(24 نیوز)اسلام آباد ہائیکورٹ نے نوازشریف کو ڈپلومیٹک پاسپورٹ کا اجرا روکنے اور وطن واپسی پر گرفتار کرنے کی درخواست ناقابل سماعت قرار دیکر خارج کردی، درخواست گزار کو پانچ ہزار جرمانہ۔

اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللّٰہ نے شہری نعیم حیدر کی درخواست پر سماعت کی، درخواست میں سیکرٹری داخلہ، سیکرٹری خارجہ اور نوازشریف سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا ہے۔

درخواست کے متن میں کہا گیا ہے کہ نواز شریف سزا یافتہ، عدالتی مفرور ہیں جنہیں ڈپلومیٹک پاسپورٹ جاری کیا جا رہا ہے۔ درخواست میں مؤقف اپنایا گیا کہ نوازشریف اس عدالت کیساتھ بھی آنکھ مچولی کھیل کر فرار ہوئے اور اشتہاری قرار پائے۔

سزا یافتہ مجرم کو ڈپلومیٹک پاسپورٹ جاری کرنا آئین کی روح کے منافی ہے۔

  وکیل درخواست گزار نے استدعا کی کہ نوازشریف کو ڈپلومیٹک پاسپورٹ جاری کرنے سے روکنے کے احکامات جاری کریں اور انہیں وطن واپسی پر گرفتار کرکے متعلقہ کورٹ میں پیش کرنے کا حکم دیا جائے۔

چیف جسٹس اطہر من اللّٰہ نے کہا کہ بتائیں وفاقی حکومت نے کب آرڈر کیا جس سے آپ متاثر ہیں؟، یہ کورٹ ہوا میں تو کوئی آرڈر نہیں کرے گی۔عدالت نے کہا کہ پورے میڈیا میں اس کے چرچے ہیں،ہم نے کوشش کی کہ وہ آرڈر ملے مگر نہیں مل سکا۔

یہ بھی پڑھیں: بزدار کی دوست مزاری سے ملاقات۔اہم بات سامنے آ گئی

چیف جسٹس اطہر من اللّٰہ نے کہا کہ عدالتی فیصلے موجود ہیں،اشتہاری کو سرینڈر کرنا ضروری ہے، کوئی اشتہاری ہے تو اس کے ساتھ قانون کے مطابق کارروائی ہوگی۔

وکیل درخواست گزار نے کہا کہ اشتہاری کو پاسپورٹ جاری ہوا تو اس عدالت کی عزت کا سوال ہے، چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ اس عدالت کی عزت عدالتی فیصلے ہیں۔ عدالت کےپاس پہلےہی بہت اہم کیسز ہیں، قیمتی وقت سائلین کیلئے ہے، عدالتی وقت ضائع کرنے پر کیوں نہ آپ پر جرمانہ کیا جائے۔

 یہ بھی پڑھیں:فوری انتخابات۔مولانا فضل الرحمان کا بڑا مطالبہ سامنے آ گیا

 چیف جسٹس اسلام آبادہائیکورٹ نے درخواست ناقابل سماعت قرار دیکر خارج کردی اور عدالت کا وقت ضائع کرنے پردرخواست  گزار کو پانچ ہزار جرمانہ  کردیا۔

 یہ بھی پڑھیں:چودھری شجاعت سیاست سے دل برداشتہ ۔ بڑا فیصلہ کرلیا
 

مزیدخبریں