(ویب ڈیسک)نوجوانوں میں جگر کے سب سے عام عارضے کی شرح میں خطرناک حد تک اضافہ ہوا ہے۔
واضح رہے کہ فیٹی لیور کی بیماری ایک دائمی بیماری ہے جو دنیابھر میں لاکھوں افرادکو متاثرکرتی ہے, اس بیماری میں جگر میں بہت زیادہ چربی جمع ہونے لگ جاتی ہے اور اگر اس کا علاج نہ کیاجا سکے تو جگر کےافعال رک جاتے ہیں۔
جگر کی یہ بیماری میٹابولک امراض جیسے ٹائپ ٹو ذیابیطس اور موٹاپے کا خطرہ بھی بڑھاتی ہے۔
زیادہ تر مریضوں میں ابتدائی مراحل میں کوئی علامت نہیں ہوتی اور اگر مرض کا علاج نہ کیا جائے تو جگر کے کینسر کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
پراسیسڈ فوڈز، چکنائی، چینی ، زیادہ کیلوریز کا استعمال جگر پر چربی کے ذخائر کا باعث بن سکتا ہے۔ موجودہ دور میں نوجوان فاسٹ فوڈ اور شوگر والے مشروبات کا زیادہ استعمال کرتے ہیں جس سے جگر کے اس عارضے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان ٹی ٹوئنٹی سیریز کا آج سے آغاز
جسمانی سرگرمی سے گریز اور زیادہ وقت بیٹھنے سے فیٹی لیور کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ موجودہ دور میں نوجوان زیادہ وقت دفاتر میں بیٹھ کر گزارتے ہیں جب کہ گھر میں بھی زیادہ وقت ٹی وی یا دیگر اسکرینوں کے سامنے گزارتے ہیں۔
زیادہ جسمانی وزن، خاص طور پر کمر اور پیٹ کے گرد چربی بھی جگر کے اس عارضے کا خطرہ بڑھا دیتی ہے۔ ورزش کی کمی صحت مند میٹابولزم کو برقرار رکھنا مشکل بناتی ہے اور اس کے جگر پر منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔