(24 نیوز)پہلے پی ٹی آئی تو اب ن لیگ کی طرف سے ایسے اشارے مل رہےہیں کہ وہ جلد ہی کوئی انقلابی بیانیہ اپنانے جا رہے ہیں ۔ان بیانیوں کے بیچ 264ویں کور کمانڈ ر کانفرنس کا اعلامیہ انتہائی اہمیت حامل ہے جس میں ،فوج ،قانون نافذ کرنے والے اداروں کیخلاف بے بنیاد پراپیگنڈہ کرنے والوں کیساتھ آہنی ہاتھوں سے نمٹنے اور بھرپور کارروائی کا اعلان کیا گیا ہے، آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر کی زیر صدارت گزشتہ ہفتے منعقد ہونے والی 263ویں کور کمانڈرز کانفرنس اس لحاظ سے بہت اہم تھی کہ اس میں وطن کو درپیش اندرونی اور بیرونی خطرات کے بارے میں نہ صرف آگاہ کیا گیا بلکہ کانفرنس کے شرکاء نے مسلح افواج کے افسران، جوانوں، قانون نافذ کرنے والے اداروں اور شہریوں سمیت شہداء کی عظیم قربانیوں کوزبردست خراجِ تحسین پیش کیا۔
پروگرام’10تک‘کے میزبان ریحان طارق‘نے کہا ہے کہ اس کانفرنس کے اعلامیہ کے مطابق بشام میں چینی شہریوں پر حملے کی مذمت کی گئی، آرمی چیف نے اپنے خطاب میں کہا کہ دہشت گردوں کو کسی صورت حال دوبارہ فعال نہیں ہونے دیا جائے گا، فوج اور سیکیورٹی اداروں کو دہشت گردی کے خلاف قوم کی حمایت حاصل ہے۔ کانفرنس میں مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی مذمت کی گئی۔فورم نے پاک فوج کے خلاف الزامات پر مبنی مہم کو مسترد کر دیا، اعلامیے میں کہا گیا کہ فوج اور عوام کے درمیان دراڑ کی کوششوں کا ناکام بنائیں گے۔اعلامیے میں نشاندہی کی گئی کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں اور سیکیورٹی فورسز پر بے بنیاد الزامات عائد کرنا فیشن بن چکا اور یہ عوام و مسلح افواج کے درمیان دوری پیدا کرنے کی بڑی سازش کا حصہ ہے۔ہم ایسی کوششوں کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے اور آئین و قانون کے مطابق سخت کارروائی کو یقینی بنایا جائے گا۔
آئی ایس پی آر کے مطابق فورم نے ملک میں پائیدار سماجی اقتصادی ترقی کے حصول کے لیے حکومت کو مکمل تعاون فراہم کرنے کا عزم کیا، اس تعاون میں غیر قانونی کارروائیاں، بالخصوص اسمگلنگ، ذخیرہ اندوزی، بجلی چوری کی روک تھام اور غیر قانونی طور پر مقیم تمام غیر ملکیوں کی ان کے آبائی وطن محفوظ واپسی کے اقدامات شامل ہیں۔اعلامیے میں کہا گیا کہ مشرق وسطیٰ فریقین نے تحمل کا مظاہرہ نہ کیا تو وسیع تر علاقائی تنازعہ جنم لے سکتا ہے۔مزید دیکھیے اس ویڈیو میں