(24 نیوز)سابق وزیرِ داخلہ احسن اقبال کا فیض آباد دھرنے سے متعلق نیا انکشاف سامنے آیا ہے کہ تحریکِ لبیک کے ساتھ معاہدہ کرنے کے بعد وزیراعظم کو دکھایا گیا۔
یہ انکشاف احسن اقبال نے فیض آباد دھرنا کمیشن کو دیے گئے بیان میں کیا ہے،رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ تحریکِ لبیک کے ساتھ معاہدہ پہلے کیا گیا تھا جو اس وقت کے وزیرِ اعظم شاہد خاقان عباسی کو بعد میں دکھایا گیا۔
احسن اقبال نے دھرنا کمیشن کو بیان دیا ہے کہ وزیرِ اعظم شاہد خاقان عباسی نے معاہدہ دیکھا تو اعتراض کیا, انہوں نے کہا ہے کہ وزیرِ اعظم شاہد خاقان عباسی نے وزیر کے استعفے اور فیض حمید کے معاہدے میں نام پر اعتراض کیا۔
احسن اقبال نے بیان میں یہ بھی کہا ہے کہ وزیرِ اعظم شاہد خاقان عباسی کو بتایا گیا کہ معاہدہ تو ہو چکا، اس پر دستخط بھی ہو گئے، اب اس سے پیچھے نہیں ہٹ سکتے۔
یہ بھی پڑھیں:اسلام آباد، پولیس وردی میں ملبوس ڈاکو شہری سے 12 لاکھ روپے لوٹ کرفرار ہوگئے
واضح رہے کہ فیض آباد دھرنا کمیشن نے مظاہرین کے ساتھ تحریری معاہدہ کرنے والے آئی ایس آئی کے سابق سربراہ انٹرنل سیکیورٹی لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید اور دھرنا ختم ہونے پر مظاہرین میں پیسے تقسیم کرتے ویڈیوز میں دکھائی دینے والے اس وقت کے ڈی جی رینجرز پنجاب میجر جنرل نوید اظہر حیات کو کلین چٹ دے دی ہے۔