اشر ف غنی کی ملک سے فرار ہونے کی ویڈیو ،حقیقت سامنے آ گئی

Aug 18, 2021 | 13:59:PM
اشر ف غنی کی ملک سے فرار ہونے کی ویڈیو ،حقیقت سامنے آ گئی
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(ویب ڈیسک)اشر ف غنی کی طیارے پر سوار ہو کر ملک سے فرار ہونے کے بارے میں اہم اورحیران کن انکشاف
     تفصیلات کے مطابق کابل پر قبضے کے بعد اشرف غنی افغانستان چھوڑ کر فرار ہو گئے اور اطلاعات آئیں کہ وہ تاجکستان روانہ ہوئے ہیں جہاں سے وہ اومان چلے گئے ،جس کے بعد سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو ووائرل ہوئی جس میں سابق صدر طیارے پر سوار ہوتے ہوئے دکھائی دیتے ہیں تاہم اب انکشاف ہواہے کہ یہ ویڈیو دراصل پرانی ہے جسے تازہ کہہ کر شیئر کی جارہا ہے ۔

رپورٹ کے مطابق یہ ویڈیو اشرف غنی کے افغانستان سے فرار ہونے کی نہیں بلکہ ایک ماہ پرانی ہے ، یہ ویڈیو اس وقت بنائی گئی جب وہ 15 جولائی 2021 جو دو روزہ دورے پر بین الاقوامی سمٹ میں شامل ہونے کیلئے ازبکستان روانہ ہو رہے تھے ۔یہاں آپ کو یہ بتاتے چلیں کہ نیچے دی گئی ویڈیو فیس بک پر 15 اگست کو شیئر کی گئی تھی، اب یہی ویڈیو دوبارہ سے ٹویٹر پر شیئر کی جارہی ہے۔

 یاد رہے کہ افغانستان کے دارالحکومت کابل میں قائم روسی سفارتخانے دعویٰ کیا تھا کہ سابق صدر اشرف غنی ملک سے فرار ہوتے ہوئے پیسوں سے بھری چار کاریں اور ایک ہیلی کاپٹر اپنے ساتھ لے گئے، انہوں نے بہت سا پیسہ اس لیے چھوڑ دیا کیونکہ ان کے پاس جگہ ختم ہوگئی تھی۔

  روسی سفارتخانے کے ترجمان نکیتا ایشینکو نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ اشرف غنی اپنے ساتھ پیسوں سے بھری چار کاریں لے کر فرار ہوئے ہیں، وہ ہیلی کاپٹر میں بھی بہت سا پیسہ لوڈ کرنا چاہتے تھے لیکن اس میں جگہ ختم ہوگئی جس کے باعث انہوں نے یہ سارا پیسہ سڑک پر ہی چھوڑ دیا۔نکیتا ایشینکو نے روئٹرز کو اس بات کی تصدیق کی ہے کہ ان کے بعض ذرائع نے رقم کی منتقلی کا یہ منظر اپنی آنکھوں سے دیکھا ہے تاہم روئٹرز کا کہنا ہے کہ وہ آزاد ذرائع سے اس خبر کی تصدیق نہیں کرسکتے۔

اشرف غنی کے ملک سے چلے جانے کے کچھ دیر کے بعد ان کے فیس بک اکاﺅنٹ سے پیغا م جاری کیا گیا کہ ” آج مجھے ایک مشکل فیصلہ کرنا پڑا اور ملک کو چھوڑنا پڑا۔ان کا کہنا تھاکہ طالبان نے دھمکی دی تھی کہ مجھے ہٹانے کیلئے کابل پر حملوں کیلئے تیار ہیں لیکن میں نے خونریزی کو روکنے کیلئے ملک سے نکلنے کا فیصلہ کیا۔اشرف غنی کا کہنا تھاکہ طالبان نے تلوار اور بندوق کے زور پر فیصلہ لیا ہے“۔

 اس کے بعد فیس بک کی جانب سے اشرف غنی کا اکاﺅنٹ معطل کر دیاگیا ہے اور اس حوالے سے بھی کوئی اطلاعات نہیں ہیں کہ وہ اس وقت کس ملک میں ہیں ۔