بھارت میں طالبان کی حمایت جرم بن گیا۔2 مسلم رہنماﺅں کیخلاف مقدمے
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24نیوز) بھارت میں طالبان کی حمایت کرنے پر 2 رہنماﺅں کے خلاف مقدمات درج کرلئے گئے۔بھارتی میڈیا کے مطابق رکن پارلیمنٹ ڈاکٹر شفیق الرحمن برق اور بھارت کی سماج وادی پارٹی کے رہنما چودھری فیضان شاہی کے خلاف ایف آئی آر درج کر لی گئی ۔
بھارتی ریاست اترپردیش میں ڈاکٹر شفیق الرحمان نے طالبان کی حمایت کی تھی اور کابل میں پرامن کنٹرول پر طالبان کے اس اقدام کو سراہا تھا تاہم بھارت کی حکمران جماعت بی جے پی کو یہ بات پسند نہیں آئی اور بی جے پی کے مقامی رہنماﺅں راجیش سنگھل و دیگر نے تھانے جا کر مقدمہ درج کروا دیا۔
ڈاکٹر شفیق الرحمن برق نے افغانستان میں طالبان کے کنٹرول کو درست کہتے ہوئے کہا تھا کہ افغانستان کی آزادی افغانستان کا اپنا معاملہ ہے۔ امریکا افغانستان میں کیوں حکومت کر رہا ہے؟ طالبان وہاں کی طاقت ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ امریکا روس کے طالبان نے پاﺅں نہیں جمنے دیئے اور افغان طالبان کی قیادت میں آزادی چاہتے ہیں۔
شفیق الرحمن برق نے طالبان کے حوالے سے دیئے گئے اپنے بیان میں طالبان کے کابل پر کنٹرول کا موازنہ بھارت پر انگریزوں کے قبضہ سے کیا تھا اور کہا تھا کہ جب انگریز حکومت کو ہٹانے کے لئے ہندوستان نے جہدوجہد کی بالکل اسی طرح طالبان نے بھی غیر ملکیوں سے افغانستان کو آزاد کروایا ہے۔بھارت کی سماج وادی پارٹی کے رہنما چودھری فیضان شاہی نے بھی سماجی رابطے کی ویب سائٹ فیس بک پر پوسٹ کرتے ہوئے طالبان کو افغانستان پر کنٹرول حاصل کرنے کی مبارکباد دی تھی۔ ان کے خلاف بھی بی جے پی نے مقدمہ درج کروا دیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں۔ادا کا رہ سجل علی کا ٹک ٹا کر خا تون کے کپڑے پھاڑنے وا لوں کے لئے عبر ت ناک سزا کا مطالبہ