(24 نیوز)اسلام آباد ہائیکورٹ نے شہباز گل پر تشدد کے حوالے سے سماعت کا تحریری حکم نامہ جاری کردیا،قائم مقام چیف جسٹس عامر فاروق نے 4 صفحات پر مشتمل فیصلہ جاری کر دیا،عدالت نے آئی جی اسلام آباد کو شہباز گل پر تشدد کے معاملے کی انکوائری کا حکم دیدیا۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کے جاری حکمنامہ میں کہاگیاہے کہ شہباز گل کے وکلا نے بتایا کہ شہباز گل سے ملنے نہیں دیاجا رہا،شہباز گل کے وکلا ملزم سے ملاقات کے حوالے سے قانون بتانے سے قاصر رہے ،سپیشل پبلک پراسیکیوٹر کی جانب سے ملاقات کا قانون بتایا گیا،پراسیکیوٹر کے بتائے قانون کی روشنی میں شہباز گل کے وکلا کو ملنے کی اجازت دی جاتی ہے،حکمنامہ میں کہا گیاہے کہ پولیس یقینی بنائے کہ شہباز گل سے ملاقات کی اجازت کا غلط استعمال نہ ہو۔
ہائیکورٹ نے شہباز گل کی حوالگی میں تاخیر کی وضاحت غیر تسلی بخش قرار دی،حکمنامہ میں کہا گیاہے کہ جیل حکام نے کہاکہ شہباز گل کی خرابی صحت تاخیر کا باعث بنی ،میڈیکل آفیسر نے پوچھنے پر بتایا شہباز گل کو بچپن سے دمہ ہے ،اڈیالہ جیل حکام نے جو وضاحت دی وہ اطمینان بخش نہیں ،جیل حکام پیر تک تحریری وضاحت پیش کریں ۔
عدالت نے کہاکہ شہباز گل کی ریمانڈ کیخلاف درخواست پیر کو میرٹ پر سنی جائے گی ،آئی جی اسلام آباد شہباز گل پر تشدد کے معاملے کی انکوائری کریں ۔
یہ بھی پڑھیں: مفتاح اسماعیل سے ملک نہیں چل سکتا،جاوید لطیف