(کفایت علی شاہ) اسلام آباد کے پولی کلینک ہسپتال کا طبی فضلہ سائنسی بنیادوں پر تلف کرنے کے بجائے کچرا کنڈی میں پھینکا جانے لگا، اس کے باعث شہر میں خطرناک بیماریاں پھیلنے کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے۔
اسلام آباد میں وفاق کا ہسپتال پولی کلینک ہسپتال مریضوں کے علاج کے بجائے بیماریاں پھیلنے کا ذریعہ بن گیا، ہسپتال کا طبی فضلہ اگرچہ سائنسی بنیادوں پر تلف کیا جانا چاہیے تاہم صورت اس کے برعکس ہے، انسینی ریٹر ہونے کا دعویٰ کرنے والی انتظامیہ طبی فضلہ کچرا کنڈیوں میں پھینکنے لگ گئی۔ 24 نیوز نے عین موقع پر ہسپتال ملازمین کو طبی فضلہ کچرا کنڈی میں پھینکتے ہوئے رنگے ہاتھوں پکڑ لیا ، اس کچرے میں شامل مریضوں کی مرہم پٹی ، ان کو لگنے والے انجکشنز، ڈرپس وغیرہ اسپتال کے ملازمین قریب کچرا کنڈی پھینکتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: بیوی سے روز روز کےجھگڑوں سے تنگ شہری نے دل دہلا دینے والا قدم اٹھا لیا
طبی فضلہ مضر صحت ہونے کے باعث عام کچرا میں شامل ہو کر صحت عامہ کے لیے خطرے کا باعث ہے ۔ ہسپتال میں انسینی ریٹر ہونے کے باجود طبی فضلہ عام کچے میں کیوں شامل کیا جاتا ہے؟ یہ پوچھنے کے لیے ہسپتال انتظامیہ سے رابطہ کرنے کی کوشش کی گئی لیکن انتظامیہ نے مؤقف دینے سے انکار کر دیا۔