طویل اور دشوار گھڑ دوڑ میں 4 پاکستانیوں نے تاریخ رقم کردی

Aug 18, 2023 | 16:45:PM

  (ویب ڈیسک) دنیا کی سب سے طویل اور دشوار گھڑ دوڑ ’منگول ڈربی‘ میں پاکستانی 4 شہہ سواروں نے پہلی دفعہ حصہ لے کر تاریخ رقم کردی۔

دنیا کی سب سے طویل اور دشوار گھڑ دوڑ ’منگول ڈربی‘ میں پاکستانی شہہ سواروں نے ایک ہزار کلو میٹر کی منگول ڈربی کے انفرادی مقابلوں میں 5 ویں اور ساتویں پوزیشن حاصل کی۔ 

پاکستانی گھڑ سوار  ڈاکٹر فہد جمیل اور عمیر قائم خانی نے پاکستان میں بھی طویل فاصلے کی ریس شروع کرنے کے عزم کا اظہار کیا۔

ڈاکٹر فہد جمیل کا مزید کہنا تھا کہ یہ پہلا موقع ہے کہ  جہاں ریس میں 4 پاکستانیوں نے حصہ لیا۔اس مقابلے میں  1000کلو میٹر کا فاصلہ 10 دنوں میں مکمل کرنا تھااور یہ دنیا کی مشکل ترین ریس ہمیں سے ایک ہے جس میں اپنا راستہ خود بنانا ہوتا ہے جو کہ ایک  بہت مشکل کام ہے کیونکہ راستے میں جنگل آتے ہیں اور دریاؤں کو بھی عبور کرنا ہوتا ہے اور یہ ہی اس ریس کا ایڈونچر ہے۔

ڈاکٹر فہد جمیل نےبتایا 50 رائیڈرز نے سفر کا آغاز کیا لیکن طبی طور پر 20 رائیڈرز ریس سے نکل گئے جبکہ 26 شہہ سواروں نے منگول ڈربی مکمل کی۔

 یہ بھی پڑھیںشہبازشریف نے سیاسی جماعتوں سے انتخابی اتحاد کا عندیہ دیدیا

ڈاکٹر فہد جمیل کا کہنا تھا کہ پاکستان میں طویل فاصلے کی ریس کا بہت اسکوپ ہے، ہمارا ہدف یہ ہے کہ ہم نے اپنے پلیٹ فارم سے ایک انٹر نیشنل ریس کا آغاز کرنا ہے،  یہاں گھوڑے بھی دستیاب ہیں اور  پاکستان میں علاقے بھی بہت خوبصورت ہیں، اس سے پاکستان کا ایک اچھا امیج سامنے آئے گا اور سیاحت کو بھی فروغ ملے گا۔

شہہ سوار عمیر قائمخانی کا کہنا ہے کہ منگول ڈربی میں موسم بھی سخت تھا، راستے بھی دشوار گزار تھے اس سے نبٹ لیا تھا لیکن سب سے زیادہ جو مشکل پیش آئی وہ گھوڑوں کی تھی۔

انہوں نے ایک اور دلچسب بات بتائی کہ  آپ کو پہلے سے پتہ نہیں ہوتا تھا کہ گھوڑا کونسا ملنا ہے، اس کے لیے پرچیاں ڈالی جاتی تھیں اور پرچی نکلنے پر آپ کو گھوڑا ملتا تھا، کبھی سست گھوڑا ملتا، کبھی کمزور تو کھبی موٹا اور کبھی ایسا خطرناک گھوڑا ملتا جو بیٹھنے نہیں دیتا تھا اور اگر بیٹھ گئے تو پھر سرپٹ دوڑنا شروع کر دیتا، یہ ایک چیلنجنگ کام تھا لیکن ہم نے ہمت نہیں ہاری، یہ ایک مشن تھا جسے ہم نے مکمل کیا اور پاکستان کا پرچم لہرایا۔

 
 
 

مزیدخبریں