(24 نیوز) سابق وفاقی وزیر سید خورشید شاہ کا کہنا ہے کہ 7، 8 ماہ بعد الیکشن ضرور ہوں گے۔
سابق وفاقی وزیر سید خورشید احمد شاہ نے روہڑی میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ الیکشن کب ہوں یہ معلوم نہیں، میرا فلسفہ ہے کہ عوام کے درمیان موجود رہوں، اتار چھڑاؤ بھی دیکھا، مہنگائی بھی دیکھی، پاکستان کی سیاست کو بہتر نمائندے دینے ہیں، 2018 میں ڈالر 108 سے بڑھ کر 2019 میں 185 تک پہنچ گیا تھا، اپوزیشن میں تھے تو آٹا چینی سمیت دیگر اشیاء کی قیمتوں کو دگنا ہوتے دیکھا۔
یہ بھی پڑھیں: سابق وزیراعظم شہباز شریف کی اتوار کو لندن آمد متوقع, حسن نواز کے دفتر میں خصوصی تیاریاں
سید خورشید احمد شاہ نے مزید کہا کہ حکومت سے تب ہم نے کہا ساتھ بیٹھو مسائل حل کریں مگر حکومت نے کہا ہم نہیں بیٹھیں گے آپ لوگ این آر او مانگے گے، ہم نے کہا نہیں چائیے این آر او اس ملک کے لیے بیٹھو، تبھی ہم نے کہاں کے ایسا نہیں ہونے دینگے اور آئین کا سہارا لیا، دنیا میں کوئی مثال بتائیے کے اپوزیشن کہے حکومت کو کہ ہمارے ساتھ بیٹھو۔
سید خورشید احمد شاہ کا الیکشن سے متعلق کہنا تھا کہ پہلی بار ہم نے آئین کے تحت حکومت کو گھر واپس بھیجا، اب آئین کے تحت انتخابات ہونے جارہے ہیں، الیکشن 7 8 ماہ بعد ضرور ہونگے، 2008 میں ہم نے وعدہ کیا نوکریاں دیں گے صوبوں کو اختیار دینگے، ہم نے اپنے وعدے پورے کیے مگر پھر بھی بعد میں ووٹ نہیں دیا اور آج پچتا رہے ہیں، آج کی سیاست ذات کی سیاست ہورہی ہے، ہم روزگار دے رہے تھے تو اس پر پابندی عائد کروادی، 2700 بنے ہوئے آڈر تیار تھے جس پر پابندی لگوا دی گئی، میرے کولیگ کہتے ہیں کہ اب ہم کیسے اپنے حلقوں میں جائیں، میں نے کہاں میں بڑا ہوں میں عوام کو سچ بتاؤں گا، میری عوام کا ضامن میں ہوں۔