(24نیوز) صدر مملکت آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ جنگلات کا فروغ پاکستان کے ترقیاتی ایجنڈے میں اولین ترجیح ہے۔
صدر آصف زرداری نے مون سون شجرکاری مہم پر پیغام دیتے ہوئے کہا کہ مون سون شجرکاری مہم صرف ایک موسمی اقدام نہیں بلکہ ملک کے قدرتی حسن اور وسائل کے تحفظ کے قومی فریضے کا اہم پہلو ہے، درخت زندگی کی اساس ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بڑھتے ماحولیاتی مسائل کے پیش ِنظر شجرکاری کی اہمیت اور بھی بڑھ گئی ہے، رسول اللہ ﷺ نے بھی درخت لگانے کی ترغیب دی ہے۔
آصف زرداری نے کہا کہ پاکستان کے کل رقبہ کا صرف 5 فیصد حصہ جنگلات سے ڈھکا ہے، لکڑی کی بڑھتی مانگ اور دیگر زمینی استعمالات کے باعث جنگلات پر شدید دباؤ ہے۔
انکا کہنا تھا کہ مون سون شجرکاری مہم ماحول پر دیرپا اثر ڈالنے، نوجوان نسل کیلئے ایک سرسبز اور صحت مند مستقبل محفوظ بنانے کا موقع ہے، جنگلات کا فروغ پاکستان کے ترقیاتی ایجنڈے میں اولین ترجیح ہے۔
صدر مملکت نے کہا کہ ‘اپ اسکیلڈ گرین پاکستان پروگرام’ کے تحت بڑے پیمانے پر پودے لگانے کا ہدف حاصل کیا گیا، اسے بین الاقوامی سطح پر بھی تسلیم کیا گیا، ڈیلٹا بلیو کاربن اقدام کے تحت پاکستان نے 1990 سے مینگرووز کے رقبے میں 300 فیصد اضافہ کرکے مینگرووز بحالی میں کامیابی حاصل کی۔
انہوں نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی کے اثرات کم کرنے کے لیے سندھ میں 20 لاکھ سے زائد مینگرووز لگائے گئے، عالمی مارکیٹ میں کاربن کریڈٹس کی تجارت سے 27 ملین ڈالر بھی کمائے گئے، ‘دی لیونگ انڈس پروگرام’ کا مقصد جنگلات کی کٹائی روکنا ہے۔
آصف زرداری نے کہا کہ لیونگ انڈس ڈیلٹا پروگرام کو اقوامِ متحدہ دہائی کی بحالی کا فلیگ شپ ایوارڈ ملا ہے، حکومت کمیونٹی کے تعاون کے بغیر جنگلی وسائل کا فروغ اور تحفظ نہیں کر سکتی، شجرکاری کے فروغ کیلئے معاشرے کے مختلف طبقات کی شمولیت ناگزیر ہے۔
انکا کہنا تھا کہ مجھے امید ہے کہ عوام اس نیک کام میں اپنا حصہ ضرور ڈالیں گے، ہماری نوجوان نسل موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے میں جنگلات کے کردار کی اہمیت سے آگاہ ہو، ہم اس اہم مشن کو آگے بڑھانے کے لیے استعدادِ کار بڑھانے، تعلیم اور جدت کے فروغ کیلئے پرعزم ہیں۔
صدر مملکت نے مزید کہا کہ تمام پاکستانی بالخصوص نوجوان مون سون شجرکاری مہم 2024ء میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیں، زیادہ سے زیادہ درخت لگا کر ملک میں جنگلات کے فروغ کا قومی مقصد حاصل کیا جا سکے گا۔