(24نیوز)لانس نائیک محمد محفوظ کو شہادت کا رتبہ حاصل کیے 49برس بیت گئے۔ان کی برسی کے موقع پر ڈی جی آئی ایس پی آر نے اپنے ٹوئٹ میں لانس نائیک محمد محفوظ کو شاندار طریقے سے خراج عقیدت پیش کیا اور کہا ہے کہ شہید محمد محفوظ کا حوصلہ اور جنگ کے میدان میں انتہائی بہادرانہ اقدامات ، مادر وطن کے تمام محافظوں کی تقلید کرنے کی ایک عمدہ مثال ہے۔
تفصیلات کے مطا بق لانس نائیک محمد محفوظ شہید ضلع راولپنڈی کے ایک گاوں پنڈ ملکاں میں 25 اکتوبر 1944 کو پیدا ہوئے اور انہوں نے 25 اکتوبر 1962 کو پاک فوج میں شمولیت اختیار کی۔وہ 1971کی جنگ کے وقت واہگہ اٹاری سیکٹر میں تعینات تھے۔16 دسمبر1971 کوجب جنگ بندی کا اعلان ہوا توپاک فوج نے اپنی کارروائیوں کو بندکردیالیکن دشمن نے اس موقع سے فائدہ اٹھایا اورپل کنجری کا جوعلاقہ پاک فوج کے قبضے میں آچکا تھا واپس لینے کے لیے سترہ اور اٹھارہ دسمبرکی درمیانی شب زبردست حملہ کر دیا۔پاک فوج میں لانس نائیک محمد محفوظ کی پلاٹون نمبرتین ہراول دستے کے طورپرسب سے آگے تھی چنانچہ اسے خود کارہتھیاروں کا سامنا کرنا پڑا، محفوظ شہید نے بڑی شجاعت اور دلیری سے مقابلہ کرتے ہوئے دشمن کی گولہ باری سے شدیدزخمی ہونے کے باوجود غیر مسلح حالت میں دشمن کے بنکرمیں گھس کرہندوستانی فوجی کودبوچ لیااورسترہ دسمبرکو ایسی حالت میں جام شہادت نوش کیاکہ مرنے کے بعد بھی دشمن کی گردن انکے ہاتھوں کے آہنی شکنجے میں تھی۔ بہادری کے اعتراف میں پاک فوج نے انہیں اعلی ترین فوجی اعزاز نشان حیدرسے نوازا۔