(24نیوز) جمعیت علمائے اسلام کے صوبائی امیر مولانا عبدالواسع کا کہنا ہے کہ ملکی مسائل اور مشکلات کا حل نئے الیکشن میں ہے،حکومت اگر 31جنوری تک مستعفی نہ ہوئی تو یکم فروری سے ہی لانگ مارچ شروع کیا جاسکتا ہے۔
مولانا عبدالواسع نے کوئٹہ میں پریس کانفرنس میں کرتے ہوئےکہا ہے کہ سینٹ الیکشن ایک ماہ قبل کرانا غیر آئینی ہے ،حکومت نے الیکشن کمیشن کو یرغمال بنارکھا ہے۔ پی ڈی ایم نے صوبے میں احتجاجی ریلیوں، جلسوں اور لانگ مارچ کیلئے تیاریاں شروع کردی ہیں جبکہ جے یو آئی بلوچستان کے تمام 10 اراکین نے اپنے استعفے بھی صوبائی قیادت کے پاس جمع کروادئیے ہیں۔حکومت کےخلاف تین ڈویژنوں کوئٹہ، خضدار اور لورالائی میں جلسے اور ریلیوں کا انعقاد کیا جائے گا۔
صوبائی امیر کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت نے جنوبی بلوچستان کے نام سے 600 ارب روپے کا اعلان کیا جسے ہم اسے مسترد کرتےہیں، جنوبی اور شمالی کے نام پر صوبے کی تقسیم قبول نہیں ،ہم صرف ایک بلوچستان کو تسلیم کرتے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ گوادر میں باڑ کے منصوبے کو مسترد کرتےہیں، ایسے فیصلے نہ کئےجائیں جن سے لوگوں کو مشکلات کاسامنا کرنا پڑے۔