(24 نیوز)یورپی یونین کی عدالت انصاف نے بیلجیم میں جانوروں کو حلال کرنے سے پہلے ساکت یا بے سدھ کرنے کی پابندی کے حق میں فیصلہ دیا ہے اور مسلمانوں اور یہودیوں گروہوں کے اعتراضات مسترد کر دئیے۔یورپی یونین کی اعلی ترین عدالت نے جانوروں کے حقوق کی بنیادوں پر انھیں ذبح کرنے سے پہلے بے سدھ کرنے کے بیلجیم کے قانون کی حمایت کی ہے۔
بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق بیلجیئم میں اسرائیل کے سفیر نے اپنا ردعمل دیتے ہوئے اسے ’تباہ کن فیصلہ اور یورپ میں یہودیوں کی زندگی کے لئے ایک دھچکا قرار دیا ہے۔اس فیصلے پر ردعمل دیتے ہوئے یورپی راہبوں کی کانفرنس کے سربراہ نے کہا ہے کہ پورے یورپ میں یہودی برادری اس فیصلے کو محسوس کرے گی۔دوسری جانب کئی مسلم گروپ اس قانون سازی کے منظور ہونے اور جنوری 2019 میں عمل میں آنے سے پہلے ہی اسے کئی بار چیلنج کر چکے ہیں۔ یورپی عدالت کے اس فیصلے نے دیگر یورپی ممالک کے لیے بھی اس طرح کی پابندیاں عائد کرنے کی راہ کھول دی ہے۔
یاد رہے کہ مسلمانوں یا یہودیوں کے ذبح کرنے کے تقاضوں کے تحت جانوروں کی شہ رگ ایک ہی وار میں کاٹی جاتی ہے جبکہ جانور مکمل ہوش میں ہوتا ہے۔یورپی قانون کے مطابق جانوروں کو ذبح کرنے سے پہلے بےسدھ کیا جانا چاہیے تاکہ انھیں کوئی دباؤ یا تکلیف محسوس نہ ہو۔
یورپی یونین کی عدالت نے کہا ہے کہ تمام ممبر ممالک کو جانوروں کی فلاح و بہبود اور مذہب کی آزادی دونوں میں سمجھوتے کی ضرورت ہے اور یورپی یونین ممبر ممالک کو جانوروں کو بے سدھ کرنے سے نہیں روکتا جب تک کہ وہ بنیادی حقوق کا احترام کرتے ہیں۔عدالت نے قبول کیا کہ اس طرح کی پابندی لگانے سے مسلمانوں اور یہودیوں کے حقوق محدود ہوتے ہیں تاہم روایتی ذبیحہ پر پابندی عائد نہیں کی گئی۔
یورپی یونین عدالت: جانوروں کو بے سدھ کئے بغیر ذبح کرنے پر پابندی برقرار
Dec 18, 2020 | 13:13:PM