عامر کی ریٹائرمنٹ کا فیصلہ کرکٹ کیلئے اچھا نہیں، کامران اکمل
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24 نیوز) پاکستان کے معروف کرکٹر کامران اکمل نے کہاہے کہ محمد عامر کی ریٹائرمنٹ کا فیصلہ پاکستان کرکٹ کے لیے اچھا نہیں، لہٰذا مینجمنٹ کو انا سے نکل کر ملکی کرکٹ کی بہتری کے لئے فیصلے کرنے چاہئیں۔
تفصیلات کے مطابق محمد عامر کے حوالے سے سابق اور موجودہ کھلاڑی اپنی رائے کا اظہار کر رہے ہیں اور اس حوالے سے خود ایک عرصے سے زیر عتاب کامران اکمل نےکہا ہے کہ محمد عامر کی ریٹائرمنٹ کا فیصلہ پاکستان کرکٹ کے لیے اچھا نہیں ہے، اس حوالے سے سوچنا چاہیے کہ انہوں نے ایسا کیوں کیا۔انہوں نے کہا کہ ایسے کیا محرکات تھے کہ انہیں یہ فیصلہ کرنا پڑا، ورک لوڈ کی وجہ سے تو محمد عامر ٹیسٹ کرکٹ سے پہلے ہی ریٹائرمنٹ لے چکے ہیں جو انہوں نے بہتر کیا تھا لیکن اسکے بعد عامر کو تنقید کا نشانہ بنایا گیا اور انہیں بلاجواز ٹارگٹ کیا گیا جو مایوس کن ہے۔
واضح رہے کہ فاسٹ بولر محمد عامر نے گزشتہ روز ٹیم مینجمنٹ کے رویے سے نالاں ہو کر انٹر نیشنل کرکٹ سے الگ ہونے کا اعلان کیا جسے پاکستان کرکٹ بورڈ نے قبول کیا اور اعلان کیا انہیں اب انٹر نیشل میچز کے لیے زیر غور نہیں لایا جائے گا۔
پاکستان کےمایہ ناز بلے باز کامران اکمل نے کہا کہ اپنی نوکری بچانے کے لیے کھلاڑیوں کو ٹارگٹ نہیں کرنا چاہیے، ٹیسٹ کرکٹ کو چھوڑنے کو جواز بناکر دیگر فارمیٹ سے الگ کرنا بھی ٹھیک نہیں، عامر دنیا بھر میں لیگز کھیل رہے ہیں وہ قومی ٹیم میں واپس آنے صلاحیت رکھتے ہیں۔انہوںنے مزید کہا کہ میں سمجھتا ہوں کہ پی سی بی نے محمد عامر کو بہت سپورٹ کیا لیکن کیا ہوا ہے کہ انہوں نے موجودہ مینجمنٹ کی وجہ سے فیصلہ کیا، نئی مینجمنٹ آئے تو ہو سکتا کہ معاملات میں بہتری آئے، ٹیم مینجمنٹ کو اپنی انا سے نکل کر ملکی کرکٹ کے فائدے کے لیے سوچنا چاہیے کیونکہ تجربات نے ملکی کرکٹ کا برا حال کر دیا ہے، سمیع اسلم پاکستان چھوڑ کر امریکہ جا چکے ہیں جس کا مجھے افسوس ہے ، ابھی سیزن ختم ہو نے دیں کئی نام سامنے آئیں گے۔
کامران اکمل نے سوال کیا کہ پی سی بی چیف ایگزیکٹو وسیم خان جس سسٹم سے آئے ہیں کیا وہاں کوئی کوچ ایسی رپورٹ بناتا ہے جسطرح 2015 میں بنائی گئی؟ یہ کھلاڑیوں کے کیرئیر کے ساتھ کھیلا گیا۔