(24نیوز)قومی احتساب بیورو نے اخلاقیات کی تمام حدیں عبور کر دیں ،سوالنامہ مولانا فضل الرحمان کو بھیجا لیکن ذرائع آمدن مرحوم مولانامفتی محمود کے طلب کر لئے،سیاسی معاملات میں مرحوم کو لانے پر جمعیت علما اسلام ف نے پززور مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ 1973 کے آئین کے خالق کی قبر کا احتساب کیا جا رہا ہے۔
تفصیلات کے مطابق نیب نے جے یو آئی اور حکومت مخالف اپوزیشن اتحاد پاکستان ڈیموکرٹیک موومنٹ کے سربراہ مولانافضل الرحمان کو اثاثوں کی تفصیلات دینے کےلیے خط لکھا ہے جس میں ان سے منقولہ وغیرمنقولہ جائیدادکی تفصیلات مانگی گئی ہیں۔ اس کے علاوہ نیب نے مولانا فضل الرحمان کے بینک اکاؤنٹس اور ذرائع آمدن کی تفصیلات بھی طلب کرلی ہیں۔نیب نے یہ بھی کہا کہ والد کی خریدی گئی اور وراثت میں ملنے والی جائیداد کی تفصیل دیں، اپنے اور اپنے خاندان کو والدین کی جانب سے ملنے والی وراثت کی تفصیل بھی پیش کی جائیں۔نیب نے فضل الرحمان کی ملکیتی جائیدادوں کا ذریعہ آمدن بھی پوچھتے ہوئے انہیں ہدایت کی کہ اپنے سالانہ ذرائع آمدن کی تفصیل بتائیں، ڈی آئی خان میں 64 کنال کی مختلف اراضی بیٹے کے نام خریدی گئی، 2 کنال 15 مرلہ زرعی زمین، ملتان کینٹ میں بیٹے کے نام 5 مرلہ زمین خریدنے کا ذریعہ آمدن بتائیں، اگر کوئی اور زمین جو آپ یا خاندان نے کسی اور کے نام خریدی ہے اس کا بھی ذریعہ آمدن بتائیں۔
نیب نے یہ بھی کہا کہ آپ اور خاندان نے زمین کے علاوہ جو کچھ خریدا اس کی اور تحفے میں ملنے والے اثاثوں کی تفصیل دیں، اگر کسی اور کے نام پر بھی جو کچھ خریدا اس کی اور بہن بھائیوں کی جانب سے بھی زمین کےعلاوہ خریدی گئی جائیداد کی بھی تفصیل دیں، اپنے اور خاندان کے فروخت شدہ اثاثوں کی تفصیل دیں۔دوسروں کے نام پر تعمیر کردہ ہوٹل، دکانوں اور گھر کی تفصیل دیں۔ اپنے اور خاندان کے بیرون ملک دوروں کےاخراجات و مقاصد بتائیں، اپنے اور خاندان کے بینک اکاؤنٹس کی تفصیلات دیں، اگر کسی اور کا اکاؤنٹ استعمال کررہے ہیں تو اس کا بھی بتائیں، اپنی سرپرستی میں چلنے والے مدارس کی تفصیلات دیں، ان کے اکاؤنٹس، اثاثے، رجسٹریشن کی تفصیلات دیں اور مدارس سےحاصل ہونے والی آمدنی بتائیں۔نیب نے فضل الرحمان کو ہدایت کی کہ ٹیکس گوشواروں کی تفصیلات بتائیں،قریبی دوستوں، پارٹی کے لوگوں کو ملنے والی سرکاری زمین پر رائے دیں، اپنی جماعت کے ملک اور بیرون ملک بینک اکاؤنٹس کی تفصیلات دیں، پارٹی کے اثاثے بھی بتائیں اور یہ بھی بتائیں کہ آپ کی پارٹی کو کون فنڈنگ کرتا ہے۔