لڑکیوں کی شادی کی عمر21 سال کرنے کا فیصلہ۔۔رکن اسمبلی نے متنازعہ بیان دیدیا
Stay tuned with 24 News HD Android App
(مانیٹرنگ ڈیسک) بھارت میں لڑکیوں کی شادی کی عمر 18 سال سے بڑھا کر 21 سال کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ اب مرکزی حکومت کے اس فیصلے پر سیاست کا دور شروع ہو گیا ہے۔ حال ہی میں سماج وادی پارٹی کے رکن اسمبلی ابو اعظمی نے لڑکیوں کی عمر کے حوالے سے ایک متنازعہ بیان دیا ہے۔ وہ حکومت کے اس اقدام کو غلط قرار دے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر شادی میں تاخیر ہوتی ہے اور لڑکا یا لڑکی زیادہ گناہ کرتے ہیں تو اس کا گناہ والدین کو ملے گا۔
بھارت کے ایک نجی ٹی وی چینل سے بات چیت میں ابو اعظمی نے کہا کہ جیسے ہی ہماری بچی لڑکی بڑی ہوتی ہے، وہ بالغ ہو جاتی ہے یعنی شادی کے قاہل ہو جاتی ہے، لڑکا ہو یا لڑکی فوراً اس کی شادی کر دو، اگر جوڑ نہیں ملتا ہے تو تب تک انتظار کرو۔ لیکن جیسے ہی اس کی شادی اس کا جوڑ کہیں مل جاتا ہے تو اس کی شادی میں کسی وجہ سے تاخیر کروگے اور اس لڑکی یا لڑکے نے کوئی گناہ کیا ہے یا کسی اور کے رابطے میں آکر کوئی ایسی حرکت کی ہے جس سے گناہ ہو سکتا ہے۔ تو اس کا سارا گناہ والدین کو ملے گا۔ انہوں نے شادی کرنے میں بہت دیر لگا دی۔
یہ بھی پڑھیں: جو بائیڈن کے اوسان خطا۔۔۔خاتون نائب صدر کو نیا عہدہ دیدیا