بھارت نے’وڈلی ٹی وی‘پر پابندی کیوں لگائی؟
Stay tuned with 24 News HD Android App
(ویب ڈیسک ) انڈیا کی وزارت اطلاعات و نشریات نےپاکستان او ٹی ٹی سٹریمنگ وڈلی ٹی وی کی ویب سائٹ کے ساتھ دو موبائل ایپس، چار سوشل میڈیا اکاؤنٹس اور ایک سمارٹ ٹی وی ایپ کو فوری طور سے بند کرنے کاحکم جاری کیا ہے۔وزارت نے اپنے حکم میں کہا کہ ’او ٹی ٹی پلیٹ فارم پر نشر ہونے والی ’سیوک: دی کنفیشن‘ ویب سیریز انڈیا کی قومی سلامتی، خودمختاری اور سالمیت، انڈیا کے دفاع، ریاست کی سلامتی، غیر ملکی ریاستوں کے ساتھ دوستانہ تعلقات اور ملک میں امن عامہ کی سلامتی کے لیے نقصان دہ پائی گئی ہے۔‘
انڈیا نے وڈلی ٹی وی پر پابندی کیوں لگائی؟
بھارتی نجی اخبار میں شائع خبر کے مطابق حکومت ہند نے اس پر پابندی لگانے کی پانچ وجوہات پیش کی ہیں۔
1)حکم نامے میں لکھا گیا ہے کہ ویب سیریز میں پیش کیے جانے والے ابتدائی کریڈٹ میں انڈین پرچم کے اشوک چکر کو جلتا ہوا دکھایا گیا ہے۔
2)مرکزی حکومت کا کہنا ہے کہ ویب سیریز انڈیا سے متعلق حساس تاریخی واقعات کا ایک مسخ شدہ بیانیہ پیش کرتی ہے۔
3)’ویب سیریز میں آپریشن بلیو سٹار اور اس کے بعد کے واقعات، ایودھیا میں بابری مسجد کا انہدام، گراہم سٹینز کا قتل، مالیگاؤں دھماکے، سمجھوتہ ایکسپریس دھماکے، ستلج جمنا لنک کینال سے متعلق بین الاریاستی دریا کے پانی جیسے حساس تاریخی واقعات اور قومی اہمیت کے موضوعات پر انڈیا مخالف بیانیہ پیش کیا گیا۔‘
اس میں یہ بھی کہا گيا ہے کہ اس ویب سیریز میں عوام کے دلوں میں حکومت ہند کے خلاف نفرت کو فروغ دیا گیا ہے۔ مثال کے طور پر اس میں انڈیا کے وزیر داخلہ کے بیان کو پیش کیا گیا ہے جس میں وہ مسلم، سکھ اور مسیحیوں کو انڈیا کے اندرونی خطرے کے طور پر بیان کرتے ہیں۔
4)اس ویب سیریز پر ’انڈیا میں سکھ برادری میں علیحدگی پسندی، بے اطمینانی اور بیزاری کو فروغ دینے‘ کے الزامات بھی لگائے گئے ہیں۔
حکم کے مطابق یہ ویب سیریز انڈیا کی برادریوں میں منافرت اور تقسیم کے بیج بونے کے لیے بنائی گئی ہے۔
جب ہم نے اسے دہلی میں دیکھنے کی کوشش کی تو یہ دستیاب نہیں تھی لیکن تیسری قسط کے کچھ مناظر پہلی بار نظر آئے جس میں چند سکھ لڑکوں کو باتیں کرتے سنا اور دیکھا جا سکتا ہے۔
5)اس کے علاوہ ایک مسیحی کو مصلوب حضرت عیسی کے سامنے دلتوں کی حالت زار کو بیان کرتے جبکہ ایک کلاس میں ایک لڑکی کو بینچ سے نیچے بیٹھنے کا حکم دیتے دیکھا جا سکتا ہے۔ لڑکی کو اس کی ذات کی حیثیت کی وجہ سے بینچ سے زمین پر بھیج دیا گیا۔
اس میں اداکاری عدنان جعفر، عمارہ ملک، ہاجرہ یامین، محسن عباس حیدر، نیر اعجاز اور نذر حسین نے کی ہے۔ اس کی کہانی ساجی گل نے لکھی جبکہ ہدایت کاری انجم شہزاد کی ہے۔
اس کے گیت ’ماہی ماہی‘ کو شفقت امانت علی خان نے آواز دی ہے۔
یاد رہے کہ اس کے ٹریلر میں ایسے ڈائیلاگ سننے کو ملتے ہیں کہ ایک بھی مسلمان زندہ نہیں بچے گا اور تو نے بتایا نہیں تیری بیوی اچھوت ہے۔ جیت کے قاتلوں نے اسی دن جنم لیا تھا جس دن اس نے ہندوستان میں آنکھ کھولی تھی اور یہ بھی کہ سر آپ کو اپنا بیانیہ بچانا ہے یا انڈیا کا؟ٹریلر کے آخر میں بتایا جاتا ہے کہ اسے 26/11 کو ریلیز کیا جا رہا ہے، یعنی اس روز جب 2008 میں ممبئی حملے ہوئے تھے۔ وڈلی کی ویب سائٹ پر اورجنل کونٹینٹ کے علاوہ پاکستانی اور ترک فلمیں اور ڈرامے بھی دیکھے جاسکتے ہیں۔