(ویب ڈیسک)عمران خان اور وزیر اعلیٰ پنجاب کے درمیان فاصلے بڑھنے لگے،چوہدری پرویز الٰہی کہتے ہیں کہ عمران خان نے مجھے ساتھ بٹھا کر باجوہ صاحب کے خلاف بات کرکے زیادتی کی۔
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ پنجاب پرویزالہیٰ کا کہنا تھا کہ جنرل باجوہ ہمارے محسن ہیں، اور محسنوں کیخلاف بات نہیں کرنی چاہیئے، گزشتہ روز عمران خان جب جنرل باجوہ کیخلاف بات کر رہے تھے تو مجھے برا لگا۔ جنرل باجوہ کے عمران خان پر بہت احسانات ہیں، باجوہ صاحب نے ان کو کہاں سے کہاں پہنچایا، بیرون ملک سے فنڈز لانے باجوہ صاحب خود گئے، سعودی عرب، قطراور آئی ایم ایف سے پیسے سابق آرمی چیف لے کر آئے، انہوں نے ہی آئی ایم ایف سے بیلجئم میں بیٹھ کر بات کی تھی۔
ضرور پڑھیں :عمران خان کی طبیعت ناساز ، ڈاکٹروں نے آرام کا مشورہ دیدیا
وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ جنرل فیض ہمارے خلاف تھے اور انہوں نے بہت زیادتیاں کیں، ہم نے باجوہ صاحب کو بتایا تو جنرل فیض حمید نے کہا کہ عمران خان کا حکم ہے، عمران خان تو مونس کو ساتھ نہیں بٹھاتے تھے، اس تمام صورتحال کے باوجود ہم نے عمران خان کا بھر پور ساتھ دیا، اور انہوں نے کہا کہ اسمبلی توڑ دو ہم نے فوراً حامی بھرلی۔
انہوں نے مزید کہا کہ 3 ماہ پہلے بھی کہا تھا کہ باجوہ صاحب آپ کے اور ہمارے محسن ہیں، میں نے اور مونس الہٰی نے کل دن میں بھی ملاقات میں کہا کہ باجوہ صاحب کے خلاف نہ بولیں، اس کے باوجود عمران خان نے مجھے ساتھ بٹھا کر باجوہ صاحب کے خلاف بات کرکے زیادتی کی ہے۔
پرویزالہیٰ کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کے مخالف نہیں لیکن محسنوں کو فراموش نہیں کر سکتے، احسان فراموشی نہ کی جائے، جنرل باجوہ کیخلاف اب بات کی گئی تو سب سے پہلے میں بولوں گا، میری ساری پارٹی بولے گی، پی ٹی آئی احسانات یاد رکھے احسان فراموش نہ بنیں، یہ لوگ کیا سمجھتے ہیں یہ لوگ کیا اوپر سے آئے ہیں، کیا کوئی انسان اتنا احسان فراموش ہوسکتا ہے۔