(احمد مںصور)پاک ,بھارت جنگ دسمبر1971کے دوران دشمن توپوں کی گن گرج کو جواں مردی اور حکمت عملی سے خاموش کروانے والا لانس نائیک محفوظ شہید کا شمار پاکستان کے دفاع اور سالمیت کے ان نا تصخیر ہونے والے بابوں میں ہوتا ہے جو رہتے پاکستان اور تاقیامت جرات و شجاعت کے علمبردار رہیں گے، دشمن قوتوں کو جب جب پاکستان پر حملے کا خیال آئے گا تو محفوظ شہید جیسے نام ان کے خوابوں کو اُڑانے کیلئے کافی ہیں ۔
جنگ دسمبر کا تذکرہ لانس نائیک محفوظ شہید کے نام کے بغیر ادھورا تصور کیا جائیگا،1971کی جنگ میں پاکستانی فوج میں لانس نائیک محمد محفوظ کی پلاٹون نمبر 3 ہراول دستے کے طور پر سب سے آگے تھی چنانچہ انہیں خود کار ہتھیاروں کا سامنا کرنا پڑا، لانس نائیک محمد محفوظ بڑی بے جگری سے لڑ رہے تھے، ان کی شجاعت کا اندازہ اس بات سے بھی لگایا جا سکتا ہے کہ جب ان کی مشین گن دشمن کے گولے سے تباہ ہوئی تو انہوں نے اپنے شہید ساتھی کی مشین گن اٹھا لی بجائے کہ وہ دشمن کے بھاری ہتھیاروں سے ڈرتے اور اپنے قدم پیچھے کھینچتے عزم اور ہمت کی اس چٹان نے آگے بڑھنے کا فیصلہ کیا اور دشمن کے اسی مورچے پر حملہ کرنے کا منصوبہ بنایا جس سے ابھی تک سب سے زیادہ بمباری اور پاک فوج کے جوانوں کو نشانہ بنایا جا رہاتھا۔
لانس نائیک محفوظ شہید اپنے شہید دوست کی مشین گن کو تھامے دشمن کے اس مورچے کی طرف لپکے جہاں سے ہونے والی فائرنگ سے ان کی کمپنی کو مستقل نقصان پہنچ رہا تھا لیکن جب وہ دشمن سپاہیوں پر حملہ آور ہوئے تو ان کی مشین گن ہاتھ سے چھوٹ گئی تو انہوں نے ایک بھارتی سپاہی کو قابو کرکے اس کا گلا دبا کر ہلاک کرنا چاہا مگر ایک دوسرے بھارتی سپاہی نے ان کے سینے میں سنگین گھونپ ڈالی۔
25 سالہ لانس نائیک محفوظ شہید نے اس کے باوجود دشمن جوان کو گھلا نہ چھوڑا اور اسے موت کی ابدی نیند سُلا ڈالا، جنگ دسمبر کے بعد دشمن فوج خود لانس نائیک محفوظ شہید کی جرات اور شجاعت کی تعریف کی ، ان کی شجاعت کا قصہ صرف اتنا ہی مختصر نہیں ہے بلکہ جب وہ دشمن مورچے کی طرف رینگ کر لپک رہے تھے اس دوران بمباری سے ان کی ٹانگیں بھی زخمی ہو چکی تھیں ا س کے باوجود ان کے ارادے متزلزل نہ ہو سکے ان کی اسی شجاعت اور دلیری کے باعث پاک فوج کی جانب سے 1972 انہیں سب سے بڑے اعزاز نشان حیدر سے نوازا گیا ۔
آج ان کے 52 یوم شہادت کے موقع پر افواج پاکستان، چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی اور سروسز چیفس نے انہیں خراج عقیدت پیش کیا ہے، پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ میدان جنگ میں لانس نائیک محفوظ شہید کا جرات مندانہ اقدام مادرِ وطن کے تمام محافظوں کے لیے قابل تقلید مثال ہے،بِلا شُبہ لانس نائیک محمد محفوظ شہید کا یومِ شہادت افواج پاکستان کی مادر وطن کیلئے دی جانے والی قربانیوں کا مظہر ہے،پاکستان کے یہ درخشندہ ستارے جنہوں نے ملک کی آبرو کیلئے اپنی جان نچھاور کی بِلاشُبہ عزت و تکریم کے مستحق ہیں،آئیے ان ہیروز کو یاد کریں جنہوں نے مادر وطن کے دفاع میں اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا۔ قوم کو اپنے بہادر بیٹوں پر فخر ہے۔