آرمی چیف کا امریکی دعوت پر دورہ انتہائی اہمیت کا حامل ، ملیحہ لودھی
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24 نیوز) پاکستان کی امریکہ کیلئے سابق سفیر ملیحہ لودھی کا کہنا ہے کہ آرمی چیف جنرل عاصم منیر کا دورہ امریکا ایک مثبت اقدام ہے کیونکہ پاکستان اور امریکاکے تعلقات ایک اہم موڑ پر ہیں اور یہ دورہ امریکہ کی دعوت پر ہی کیا گیا ہے تو یہ اور بھی اہمیت کا حامل ہے ۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان کی امریکہ کیلئے سابق سفیر ملیحہ لودھی نے 24 نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ امریکی حکام کی دعوت پر آرمی چیف کا دورہ امریکا اور اس دوران امریکی حکام سے بات چیت خاصی اہمیت رکھتی ہے ، اس دورہ کے دوران سیاست کی حوالے سے بھی اور ملٹری کی حوالے سے بھی بات چیت ہوئی ،اب دیکھنا یہ ہے کہ کیا نتیجہ نکلتا ہے؟ اس کے ساتھ ہی ملیحہ لودھی نے اہم مشورہ بھی دیا اور کہا کہ ضرورت اس بات کی ہے امریکہ کے ساتھ تعلقات کو ری ڈیفائنڈ کیا جائے ، دونوں ممالک کے درمیان انگیجمنٹ کو بڑھایا جائے کیونکہ جب سے امریکہ نے افغانستان سے ملٹری ڈیفالٹ کروائی ہے دونوں ممالک کے تعلقات کا کوئی باہمی کونٹںٹ نہیں رہا ۔
ملیحہ لودھی کا مزید کہنا تھا کہا امریکی وزیر خارجہ ہمارے خطے میں تو آتے جاتے رہتے ہیں لیکن اس دوران وہ ایک بار بھی پاکستان نہٰیں آئے، آرمی چیف کے دورے کے بعد امید ہے کہ دونوں ممالک کے تعلق بہتری کی طرف جائیں گے،پاکستان کی اول ترجیح چین ہے لیکن پاکستان یہ بھی چاہتا ہے کہ امریکہ کے ساتھ تعلقات معمول میں رہیں اور بہتری کی طرف جائیں اگر ما ضی کی بات کریں تو امریکہ کے ساتھ پاکستان کے تعلقات بہت سیکیورٹی فوکسڈ رہے ہیں اور جب تعلقات سیکیورٹی فوکسڈ ہوتے ہیں تو اس میں ملٹری کا بہت بڑا ہاتھ ہوتا ہےاور اسلیے امریکہ پاکستان کی ملٹری سے بھی انگیج کرتا رہا ہے اور ایلیکٹد گورنمنٹ کے ساتھ بھی انگیج کیا ہے،اب دیکھنا ہے کہ آیا آرمی چیف کےدورے کے بعد ملٹری ٹو ملٹری تعلقات میں کس قدر بہتری ہوتی ہے ؟اس دورے سے ہائی لیول آف انگیجمنٹ کی شروعات ہوئی ہے اس وقت امریکہ کا پارٹنر آف چوائس بھارت ہے اور پاکستان کا چین اور امریکہ کی ترجیحات میں سب سے اوپر کنٹینمنٹ اور چائنہ ہے اب سب سے بڑ ا چیلنج یہ ہے کہ دونوں ممالک اپنے اپنے تعلقات کو کیسے نبھائیں گے پاکستان کے لیے امریکہ ایک اہم ملک ہے اور امریکہ کے لیے بھی پاکستان ایک اہم ملک ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان نہیں چاہتا کہ اس کے چین کے ساتھ تعلقات امریکہ کو متاثر کرے کیونکہ پاکستان اینٹی چائنہ کا حصہ کبھی نہیں بن سکتا آرمی چیف نے امریکہ کے سیکرٹری جنرل سے کشمیر کے مسئلے پر بھی بات کی جو بھارت سپریم کورٹ نے کشمیر کےحوالے سےالیگل ایکشن لیاجو یو این کے قانون کی خلاف ورزی ہےاس کے ساتھ ساتھ آرمی چیف نے افغانستان پر بھی اپنا مؤقف پیش کیا،غزہ کی بات کرتے ہوئے ملیحہ لودھی کا کہنا تھا کہ یہ مجھے معلوم نہیں کہ آرمی چیف نے امریکہ سے اس پر بات کی ہو گی یا نہیں لیکن مجھے اتنا ضرور معلوم ہے کہ انہوں نے جنرل سیکرٹری سے بات ضرور کی ہو گی اور کہا ہو گا کہ جلد از جلد اس جنگ کو ختم کیا جائے اور سیز لیا جائے۔
مزید پڑھیں :نامور موسیقار رشید عطرے کی 56ویں برسی