(ملک اشرف) لاہور ہائیکورٹ نے تحریک انصاف کے سینئر نائب صدر شیر افضل مروت کو رہا کرنے کا حکم دے دیا۔
تفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شہرام سرور چوہدری نے پی ٹی آئی رہنما شیر افضل مروت کی نظربندی کے خلاف درخواست پر سماعت کی جس سلسلے میں حکومت کی جانب سے خواجہ محسن عباس ایڈووکیٹ نے عدالت میں جواب جمع کرایا۔
درخواست گزار کی جانب سے سردار لطیف کھوسہ ایڈووکیٹ جبکہ پنجاب حکومت کیجانب سے اسسٹنٹ ایڈووکیٹ جنرل خواجہ محسن عباس عدالر میں پیش ہوئے،اسسٹنٹ ایڈووکیٹ جنرل نےدرخواست کے قابل سماعت ہونے پراعتراض اٹھا تے ہوئے کہا کہ شیر افضل مروت کی نظر بندی کا نوٹیفکیشن ڈپٹی کمشنر نےجاری کیا، ان کی نظربندی کے خلاف درخواستگزار متعلقہ فورم پر رجوع کریں، شیر افضل مروت کی نظر بندی کے خلاف پہلے حکومت کو درخواست دیں، عدالت ان کی نظر بندی کے خلاف درخواست مسترد کرے۔
جسٹس شہرام سرور چوہدری نے کہا کہ آپ کو 3 روز دئیے گئے تھے آپ فیصلہ کرلیتے، اسسٹنٹ ایڈووکیٹ جنرل پنجاب نے کہا کہ درخواست گزارہمارے پاس آئے ہی نہیں ۔
وکیل سردار لطیف کھوسہ نے کہا کہ ڈی سی کےآرڈرمیں شیر افضل مروت کےلوگوں کواکٹھاکرنیکی صلاحیت کا لفظ غلط ہے،شیر افضل مروت کے حوالے سے نظر بندی کا حکم غیر قانونی ہے۔
عدالت نے دلائل سننے کے بعد نظربندی کا نوٹیفکیشن کالعدم قرار دیتے ہوئے شیر افضل مروت کو فوری رہا کرنے کا حکم دیدیا ،عدالت نے ڈپٹی کمیشنر کو سیکیورٹی بانڈز جمع کرانے کے بعد شیر افصل کو رہا کرنے کا حکم دیا۔
یہ بھی پڑھیں:پی ٹی آئی انٹرا پارٹی انتخابات کیخلاف درخواست پر فیصلہ محفوظ