(24 نیوز )ریڈیو پاکستان اور سرکاری ٹی وی پر مجلس شام غریباں کے بانی علامہ رشید ترابی کی 50ویں برسی آج منائی جارہی ہے, رضا حسین المعروف علامہ رشید ترابی عالم اسلام کے بلند پایہ خطیب، عالم دین اور شاعر بھی تھے۔
علامہ رشید ترابی 9 جولائی 1908ء کو حیدرآباد دکن میں پیدا ہوئے, ان کا اصل نام رضا حسین تھا ،ابتدائی تعلیم علامہ سید علی شوستری، آغا محمد محسن شیرازی، آغا سید حسن اصفہانی اور علامہ ابوبکر شہاب سے حاصل کی،علامہ رشید ترابی نے 10 برس کی عمر میں اپنے زمانے کے ممتاز ذاکر مولانا سید غلام حسین صدر العلماء کی مجالس میں پیش خوانی شروع کردی تھی،1942ء میں انہوں نے آگرہ میں شہید ثالث کے مزار پر جو تقاریر کیں وہ شہرت کا باعث بنیں، قائداعظم کی ہدایت پر انہوں نے مسلم لیگ میں شمولیت اختیار کی ۔
دسمبر 1947ء میں علامہ رشید ترابی کو قائداعظم محمد علی جناح نے پاکستان مدعو کیا، وہ 26 سال تک خالق دینا ہال میں ہر برس مجالس کے عشرے سے مستقل خطاب کرتے رہے،علامہ رشید ترابی ایک قادر الکلام شاعر بھی تھے، ان کے کلام کا ایک مجموعہ شاخ مرجان کے نام سے شائع ہوچکا ہے، علامہ رشید ترابی میموریل سینٹر کے ترجمان کے مطابق مرحوم کی زندگی اور علمی خدمات کی تمام تفصیلات پر مبنی ویب سائٹ تیار کی جاچکی ہے اور مرحوم کی 50ویں برسی کے موقع پر عوام کیلئے رسائی بھی ممکن ہوگیا،علامہ رشید ترابی 18 دسمبر 1973ء کو کراچی میں وفات پاگئے اور کراچی میں حسینیہ سجادیہ کے احاطے میں آسودۂ خاک ہیں۔
یہ بھی پڑھیں :سونے کی قیمت میں معمولی اضافہ