(علی شاہی)تحریک انصاف کے رہنما شیر افضل مروت کو کوٹ لکھپت جیل سے رہا کر دیا گیا،عدالتی حکم پر شیر افضل مروت کو رہا کیا گیا۔
یاد ہے کہ شیر افضل مروت کو 3 ایم پی او کے تحت لاہور پولیس نے ایک ماہ کیلئے جیل میں بند کیا تھا، لاہور ہائیکورٹ نے آج صبح تحریک انصاف کے سینئر نائب صدر شیر افضل مروت کو رہا کرنے کا حکم دیا تھا۔لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شہرام سرور چوہدری نے پی ٹی آئی رہنما شیر افضل مروت کی نظربندی کے خلاف درخواست پر سماعت کی،حکومت کی جانب سے خواجہ محسن عباس ایڈووکیٹ نے عدالت میں جواب جمع کرایا، درخواست گزار کی جانب سے سردار لطیف کھوسہ ایڈووکیٹ جبکہ پنجاب حکومت کی جانب سے اسسٹنٹ ایڈووکیٹ جنرل خواجہ محسن عباس عدالر میں پیش ہوئے،اسسٹنٹ ایڈووکیٹ جنرل نے درخواست کے قابل سماعت ہونے پراعتراض اٹھا تے ہوئے کہا کہ شیر افضل مروت کی نظر بندی کا نوٹیفکیشن ڈپٹی کمشنر نے جاری کیا، ان کی نظربندی کے خلاف درخواستگزار متعلقہ فورم پر رجوع کریں، شیر افضل مروت کی نظر بندی کے خلاف پہلے حکومت کو درخواست دیں، عدالت ان کی نظر بندی کے خلاف درخواست مسترد کرے۔
جسٹس شہرام سرور چوہدری نے کہا کہ آپ کو 3 روز دئیے گئے تھے آپ فیصلہ کرلیتے، اسسٹنٹ ایڈووکیٹ جنرل پنجاب نے کہا کہ درخواست گزارہمارے پاس آئے ہی نہیں۔ وکیل سردار لطیف کھوسہ نے کہا کہ ڈی سی کے آرڈرمیں شیر افضل مروت کے لوگوں کو اکٹھاکرنے کی صلاحیت کا لفظ غلط ہے،شیر افضل مروت کے حوالے سے نظر بندی کا حکم غیر قانونی ہے۔ عدالت نے دلائل سننے کے بعد نظربندی کا نوٹیفکیشن کالعدم قرار دیتے ہوئے شیر افضل مروت کو فوری رہا کرنے کا حکم دیدیا ،عدالت نے ڈپٹی کمشنرکو سکیورٹی بانڈز جمع کرانے کے بعد شیر افصل کو رہا کرنے کا حکم دیا۔
یہ بھی پڑھیں: سرکاری ملازمین کی سنی گئی تنخواہوں میں 30 فیصد تک اضافہ