پاکستان جلد قابل علاج آنکھوں کی بیماریوں پر قابو پا لے گا، پروفیسر ڈاکٹر محمد معین
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24نیوز)کالج آف آفتھلمالوجی اینڈ الائیڈ وژن سائنسز کا مشن پاکستان میں تمام قسم کے نابینا پن کو ختم کرنے کے لیے آنکھوں کی معیاری دیکھ بھال کی فراہمی میں بہترین کارکردگی کو فروغ دینا ہے۔ فریڈ ہولوز فاؤنڈیشن آسٹریلیا 1998 سے پاکستان میں کالج آف اوپتھلمولوجی اینڈ الائیڈ وژن سائنسز کے ساتھ مل کر کام کر رہی ہے۔
اینڈریو ہارٹ وچ، ڈائریکٹر کوالٹی اینڈ لرننگ ، فریڈ ہولوز فاؤنڈیشن آسٹریلیا نے لاہور میں کالج آف آفتھلمالوجی اینڈ الائیڈ وژن سائنسز کا دورہ کیا۔ ان کے اس دورے کا مقصد پاکستان میں بینائی کی بحالی کی کوششوں میں فریڈ ہولوز فاؤنڈیشن کے جاری منصوبوں اور مستقبل میں ہونے والے پروگراموں کا تقابلی جائزہ بھی شامل تھا۔ فریڈ ہولوز فاؤنڈیشن پاکستان کے ساتھ پانچ سالہ حکمت عملی پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے ایک سٹریٹجک میٹنگ کا بھی انعقاد کیا گیا، میٹنگ میں کنٹری منیجر فریڈ ہولوز فاؤنڈیشن آسٹریلیا فاروق اعوان سمیت اہم اسٹیک ہولڈرز نے شرکت کی۔
ایڈوائزر پروگرام ڈویلپمنٹ برائے ایشیائی ممالک ایف ایچ ایف محترمہ راشین چوہدری،ڈائریکٹر کمیونٹی آفتھالمالوجی ایف ایچ ایف پنجاب ڈاکٹر اقبال جاوید، پروگرام منیجر ایف ایچ ایف پنجاب شازیہ بشیر، کمیونٹی آفتھلمالوجیسٹ COAVS ڈاکٹر عارف حسین، اور سٹاف آفیسر حماد حسن فرید شامل رہے۔ اینڈریو ہارٹ وچ نے اپنے اس دورے میں پرنسپل کالج آف آفتھلمالوجی اینڈ الائیڈ وژن سائنسز پروفیسر ڈاکٹر محمد معین کے کام کو سراہا اورامید ظاہر کی کہ اس پارٹنرشب اور جذبہ کے ساتھ پروفیسر ڈاکٹر محمد معین اور فریڈ ہالوز قابل علاج آنکھوں کی بیماریوں پر قابو پا سکیں گے۔
پروفیسر ڈاکٹر محمد معین پرنسپل کالج آف آفتھلمالوجی اینڈ الائیڈ وژن سائنسز نے اینڈریو ہارٹ وچ کو پاکستان میں بینائی سے متعلقہ تمام پراجیکٹس کے بارے میں تفصیل سے بتایا اور فریڈ ہالوز کی مشترکہ کاوشیں جو بینائی بحال کرنے کے لیے کی جارہی ہیں کی تفصیلات فراہم کی گئیں- پروفیسر محمد معین نے اس بات پر زور دیا کہ پانچ سالہ حکمت عملی موجودہ خلا کی نشاندہی اور ٹارگٹڈ کمیونٹیز کے لیے نتیجہ پر مبنی نقطہ نظر تیار کرنے کا ایک اہم موقع فراہم کرتی ہے۔ انہوں نے ایک مضبوط ڈیٹا مینجمنٹ انفارمیشن سسٹم (MIS) کی اہمیت کو اجاگر کیا تاکہ طویل مدتی ڈیٹا اسٹوریج اور رسائی کو یقینی بنایا جا سکے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ذیابیطس ریٹینوپیتھی کا پتہ لگانے کے لیے AI ٹولز کا فائدہ اٹھایا جائے، جو تشخیصی صلاحیتوں میں انقلاب برپا کر دے گا۔ کالج کے تمام ڈیپارٹمنٹس کا دورہ کروایا گیا.
یہ بھی پڑھیں: خاتون کروڑوں روپے لے کر طلاق سے مکر گئی