محمد علی سد پارہ اور ساتھی کوہ پیماؤں کی موت کی تصدیق

Feb 18, 2021 | 15:39:PM

(24نیوز) گلگت بلتستان حکومت کے وزیر راجہ ناصر علی خان نے کہا ہے کہ محمد علی سدپارہ اور دیگر کوہ پیما دنیا میں نہیں رہے، حکومت، فوج اور لواحقین سب اس رائے پر متفق ہیں۔علی سدپارہ کے بیٹے ساجد سدپارہ نے بھی والد اور ساتھیوں کی موت کی تصدیق کردی ہے۔

 کے ٹو  کی مہم جوئی کے دوران لاپتا  ہونے والے پاکستانی کوہ پیماعلی سدپارہ کے بیٹے ساجدسدپارہ نے والد کی موت کی تصدیق  کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ اپنے والد کا مشن جاری رکھیں گے اور ان کا خواب پورا کریں گے۔انہوں نے کہا کہ ریسکیو آپریشن پر وزیراعظم عمران خان، آرمی چیف جنرل قمر جاویدباجوہ اور عسکری ایوی ایشن کے بہادر پائلٹس کا بھی مشکور ہوں۔

وزیر سیاحت راجہ ناصر علی خان کا کہنا تھا کہ حکومت قومی ہیرو علی سدپارہ کی خدمات کو خراج عقیدت پیش کرتی ہے، حکومت علی سدپارہ کی فیملی کی مالی و اخلاقی معاونت کرے گی۔علی سدپارہ اور ساجد سدپارہ کو سول اعزازت سے نوازا جائے گا، وفاقی حکومت کو سکردو ائیر پورٹ کو علی سدپارہ سے منسوب کرنے کی تجویز پیش کی ہے، علی سدپارہ کے نام سے کوہ پیمائی کے لئے سکول قائم کیا جائے گا۔راجہ ناصر علی کا کہنا تھا کہ قومی ہیرو کے بچوں کو تعلیمی سکالرز شپ دی جائے گی، حادثات کا شکار ہونے والے کوہ پیماؤں کے خاندانوں کی کفالت کے لئے باقاعدہ قانون بنایا جائے گا۔
واضح رہے کہ پاکستانی کوہ پیما محمد علی سد پارہ موسم سرما میں کے ٹو سر کرنے کی مہم جوئی میں مصروف تھے اور اس مہم جوئی میں ان کے ساتھ ان کے بیٹے ساجد سدپارہ سمیت غیر ملکی کوہ پیما بھی تھے۔ 

مزیدخبریں