عمران خان مکمل ناکام،سعودی قرض کی واپسی،پاکستان میں مہنگائی بڑھنے  کا اندیشہ، بھارتی میڈیا 

Feb 18, 2022 | 18:27:PM

(مانیٹرنگ ڈیسک)بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق وزیر اعظم عمران خان نے اقتدار میں آنے سے پہلے بڑے دلچسپ وعدے کئے تھے۔ انہوں نے نیا پاکستان بنانے کی بھی بات کہی تھی، جو اب مکمل طور پر ناکام ہو چکے ہیں۔ پاکستان نے ایک سال قبل سعودی عرب سے تقریباً 300 کروڑ امریکی ڈالر کا قرض لیا تھا۔ جسے اب پاکستان کو واپس کرنا ہو گا، یہ قرضہ ہر سہ ماہی میں 4 فیصد شرح سود پر لیا گیا تھا۔ اس سب کی وجہ سے پاکستان میں مہنگائی بڑھنے  کا اندیشہ ہے۔

بھارت کے ایک نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق سعودی عرب نے اکتوبر 2021 میں پاکستان کو اپنی مالی امداد دوبارہ شروع کرنے پر رضامندی ظاہر کی تھی۔ جس میں تیل کی سپلائی تقریباً 300 ملین امریکی ڈالر بطور سیف ڈپازٹ اور 120 سے 150 ملین امریکی ڈالر موخر ادائیگی کے طور پر شامل تھی۔ اس سے پاکستان کو بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کو سمجھانے میں مدد ملنے کی امید تھی۔ 'دی ٹائمز آف اسرائیل' کی رپورٹ کے مطابق آئی ایم ایف نمائندوں نے گزشتہ ہفتے اسلام آباد سے اقتصادی اصلاحات پر زیادہ زور دینے کو کہا ہے۔ انہوں نے صرف ٹیکس میں اضافہ  سے اور زیادہ اوپر جانے کو کہا ہے ۔ خبر رساں ایجنسی اے این آئی کی ایک رپورٹ میں یہ بھی واضح کیا گیا ہے کہ مہنگائی میں بھاری تیزی سے مانگ میں کمی آسکتی ہے۔ اس کا سیدھا اثر پاکستان کی معیشت  پر پڑے گا۔

رپورٹ کے مطابق پاکستان کی ٹیکس ایجنسی کے سابق سربراہ زیدی نے کہا ہے کہ پاکستان دیوالیہ ہونے کے دہانے پر پہنچ گیا ہے۔ کرنٹ اکاؤنٹ گھاٹا (CAD) مالی سال کی پہلی ششماہی میں 9 بلین ڈالر سے تجاوز کر گیا ہے جو کہ جی ڈی پی کا 5.7 فیصد ہے۔ اگر CAD اسی طرح بڑھتا رہا تو پاکستان قرضوں کے جال سے نہیں نکل سکے گا۔ پاکستان پر ملکی اور غیر ملکی قرضہ 50 ہزار ارب پاکستانی روپے سے تجاوز کر گیا ہے۔پاکستان کے پاس قرضہ واپس کرنے کے پیسے نہیں ہیں۔ عمران خان کے دور حکومت میں حکومت نے 20.7 کھرب پاکستانی روپے کا نیا قرض لیا ہے۔ چند روز قبل عمران خان 300 ارب ڈالر کے قرض کی امید میں چین گئے تھے جو پوری نہ ہو سکی۔ جب تک پاکستان کا نام ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ میں شامل ہے، تب تک اسے نیا قرض بھی نہیں مل سکتا۔ ملک میں مہنگائی آسمان کو چھو رہی ہے۔پاکستانی اخبار ڈان نے اپنی رپورٹ میں کہا  کہ عالمی سطح پر تیل کی قیمتوں میں اضافے کی وجہ سے پاکستان کے لئے درآمدی بل کی ادائیگی مشکل ہو جائے گی۔ رپورٹ کے مطابق جنوری سے مہنگائی کی وجہ سے عوام کو ابھی تک کوئی راحت نہیں ملی ہے ۔ اب پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں ریکارڈ اضافہ سے مہنگائی کا نیا دور شروع ہوا ہے۔مہنگائی پاکستان میں زراعت کو متاثر کرے گی۔ پاکستان میں کھاد کی قیمتیں پہلے ہی کسانوں کی پہنچ سے باہر ہیں۔ کارخانے اور کاروبار بند ہونے سے بے روزگاری میں مزید اضافہ ہوا ہے۔ ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل نے اپنی تازہ رپورٹ میں عمران خان کی حکومت کو آصف علی زرداری اور نواز شریف حکومت سے زیادہ کرپٹ بتایا ہے۔ کرپشن انڈیکس میں جہاں پاکستان 2018 میں 112 ویں نمبر پر تھا وہیں سال 2021 میں 140 ویں نمبر پر آ گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: بھارتی پارلیمنٹ کے اکثر ارکان ریکارڈ یافتہ مجرم ہیں،وزیراعظم سنگاپور

مزیدخبریں