(24نیوز)محکمہ جنگلات لوئر چترال میں مارخور کا غیر قانونی شکار کرنے والے ملزموں کا حراست میں لے لیا ۔
محکمہ جنگلات نےلوئر چترال میں کارروائی کرتے ہوئےمارخور کی غیر قانونی شکار کرنے والوں کو گرفتار کرلیا۔ملزمان سے ماخور کے شکار والے آلات بھی برآمد ہوئے۔ملزموں کو ڈھائی لاکھ روپے جرمانہ کیا گیا۔
واضح رہے کہ مارخور کو پاکستان کا قومی جانور ہونے کا اعزاز حاصل ہے۔ اس کے علاوہ مارخور ان 72 جانوروں میں شامل ہے جن کی تصاویر عالمی تنظیم برائے جنگلی حیات (WWF) کے 1976 میں جاری کردہ خصوصی سکہ جات کے مجموعے میں شامل ہیں۔
مارخور کو ایسے جانوروں کی صف میں شمار کیا جاتا ہے جن کا وجود خطرے میں ہے۔ یعنی اگر ان کی حفاظت کے لیے مناسب اقدامات نہ کیے گئے تو مستقبل قریب میں یہ نسل کرہ ارض سے ہمیشہ کے لیے نایاب ہو سکتی ہے۔
محکمہ وائلڈ لائف کی سروے رپورٹ کے مطابق سال 2019 میں مارخور کی تعداد 2ہزار 868 تھی 2020 میں ان کی تعداد 2ہزار ہوگئی ، ایم این اےمولانا اکبر چترالی کا کہنا ہے کہ قومی جانوروں کا غیر قانونی شکار ہورہا ہے ۔ساتھ ہی سوال بھی اٹھایا کہ کروڑوں فنڈز کے باوجود مارخور کی نسل کیوں ختم ہورہی ہے؟