(راؤ دلشاد)مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی میں حکومت سازی کے معاملات پر ڈیڈ لاک برقرار ،پیپلز پارٹی کے حکومت سازی کیلئے مطالبات میں مزید اضافہ ہوگیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اہم ترین آئینی عہدوں کےمطالبے کے بعد پی پی پی کے نئے مطالبات کا انکشاف ہوا ہے۔پیپلز پارٹی نے ن لیگ سے پنجاب میں انتظامی سیٹوں پر بھی حصہ مانگ لیا،پیپلز پارٹی نے پنجاب میں مختلف اتھارٹیز، کارپوریشنز کے عہدے مانگ لئے ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پنجاب میں کمپنیز کے چیئرمین اور وائس چیئرمین کے عہدے بھی مانگ لئے گئے،مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی کی کوآرڈینیشن کمیٹیوں کی آئندہ نشست کل پھر ہو گی،قبل ازیں پیپلز پارٹی کے وفاق ،پنجاب میں آئینی عہدوں کےمطالبات پر ڈیڈ لاک برقرار ہے۔
ضرورپڑھیں:مسلم لیگ ن نے بلوچستان میں حکومت بنانے کا فیصلہ کرلیا
دوسری جانب مسلم لیگ ن کے رہنماؤں نے لاہور میں پریس کانفرنس کی ہے۔عطاءاللہ تارڑ نے کہا ہے کہ تحریک انصاف کے سوشل میڈیا کے سکرین شارٹ ملے ہیں،لیاقت چھٹہ کے حوالے سے لکھا کہ وہ ابھی راولپنڈی اسٹیڈیم جارہے ہیں،لیاقت چھٹہ کا تحریک انصاف کے لوگوں سے رابطہ ثابت ہوگیا،ریٹائرمنٹ سے چند دن پہلے آپ کو یہ خیال کیوں آیا۔
انہوں نے کہا ہے کہ آر اوز کو دھمکیاں دی جارہی ہیں،جہاں ن لیگ جیتے وہاں دھاندلی اور جہاں نہیں جیتے وہاں دھاندلی نہیں ہے۔
ملک احمد خان نے کہا ہے کہ 9 مئی پارٹ ٹو ہے, ملک کو آگ لگانے کا منصوبہ بنایا گیا ہے،پارلیمنٹ, عدالت پر انہوں نے ماضی میں حملہ کیا،انہوں نے پاکستان کی معیشت کو برباد کیا،معیشت کو 48 ویں نمبر سے نیچھے لے آئے،14 اگست 2014 سے پرتشدد واقعات کی ایک طویل فہرست ہے۔
انہوں نے کہا ہے کہ اب یہ حملہ سول سٹکچر پر ہے،نفرت پر مبنی مواد کو بیچنے کی کوشش کی جا رہی،یہ سیاسی نہیں ہیں بلوائی ہیں،ویک وپ پرائم منسٹر, ویک اپ چیف منسٹر پنجاب, ان کو روکیں۔