مجھے کہا گیا کہ پہلے 3 سال مجھے دیں اور باقی دو سال آپ وزیراعظم بنیں: بلاول بھٹو
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24 نیوز) چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ مجھے کہا گیا کہ پہلے 3 سال مجھے دیں اور باقی دو سال آپ وزیراعظم بنیں، میں نے انکار کر دیا، میں اگر وزیراعظم بنا تو عوام مجھے منتخب کریں گے۔
چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے ٹھٹھہ میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں سیاسی، معاشی اور جمہوری بحران ہے، ہمارے معاشرے کوتقسیم کردیا گیا، میں وزیراعظم بننے کے لیے نہیں، عوام کے لیے الیکشن لڑ رہا تھا، الیکشن اسلام آباد کی کرسی پر بیٹھنے کے لیے نہیں لڑ رہا تھا، افسوس کے باقی سیاست دان مجھ سے بڑے ہیں لیکن اپنے بارے میں سوچتے ہیں، الیکشن ایسے ہوتے ہیں کہ تمام سیاسی جماعتیں احتجاج کررہی ہیں اس ماحول میں پاکستان کیسے چلے گا؟
یہ بھی پڑھیں: انتخابات میں بدترین شکست،ملک کی بڑی مذہبی سیاسی جماعت کے رہنما نے مستعفی ہونے کا اعلان کر دیا
انہوں نے مزید کہا کہ جیتنے والے بھی احتجاج کررہے ہیں، اگر یہ ہی ماحول رہا تو پاکستان کو بحرانوں سے کون نکالے گا؟ جو دھاندلی کے بغیر جیت نہیں سکتے وہ بھی احتجاج کررہیے ہیں، وہ کہہ رہے ہیں کہ دھاندلی نکافی ہوئی ہے کچھ اور سیٹیں ملنی چاہیں تھیں، آج کل ہر طرف فارم 45 کا شور مچا ہوا ہے، فارم 45 پر پیپلزپارٹی جیت چکی ہے، لیکن اعلان ن لیگ یا ایم کیو ایم کے امیدواروں کا ہوا ہے، پیپلزپارٹی دھاندلی کے بغیر ہی جیت جاتی ہے، جیالے امیدواروں کو ہرایا گیا، کیا اپنے ہی ملک کو آگ لگادوں؟ سخت فیصلہ لیتے تو جمہوریت اور وفاق کو نقصان پہنچتا، ووٹرز کی شکایات جمع کرکے متعلقہ فورمز پر آواز اٹھائیں گے۔
انتخابات سے متعلق بات کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا کہ الیکشن کمیشن اور عدلیہ میں بات نہیں سنی گئی تو عوام کے پاس جائیں گے، ہم تو وفاقی وزارت اور نہ ہی وزیراعظم کی کرسی چاہتے ہیں، بس اتنا چاہتے ہیں کہ عوام کے مسائل حل کرسکیں، ہمیں وزارت عظمیٰ اور کابینہ میں جگہ نہیں چاہیے، مجھے کہا گیا کہ پہلے 3 سال مجھے دیں اور باقی دو سال آپ وزیراعظم بنیں، میں نے انکار کردیا ہے کہ اگر میں وزیراعظم بنوں کا تو عوام مجھے منتخب کرکے بنائٰیں گے۔
بلاول بھٹو نے ’پاکستان کھپے‘ کا نعرہ لگاتے ہوئےکہا کہ پاکستان کو بچانے کا اب وقت آگیا ہے ، پاکستان پیپلزپارٹی وہ واحد جماعت ہے جو آپ کی دعا اور ساتھ کی وجہ سے تمام سازشوں کو ناکام کرے گی، تمام قوتوں اور سیاسی جماعتوں سے اپیل کرتا ہوں کہ آپ اپنے لیے نہیں بلکے عوام کا سوچیں، اگر معاشرے میں نفرت، فرقہ ورانہ اور تقسیم کی سیاست ہوگی تو ہمارے وفاق کو خطرہ ہے 18ماہ کی میاں صاحب کی حکومت میں ترقیاتی منصوبوں کے وعدے پورے نہیں ہوئے، جمہوریت خطرے میں ہوئی تو تمام سازشوں کو ناکام کرنے کےلیے نکلنا ہوگا، میں نے کال دی تو عوام کو شہید بھٹو کے دور کی طرح نکلنا ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں: سابق کمشنر راولپنڈی کا انتخابات سے ایک روز قبل کا ویڈیو بیان سامنے آگیا
انتخابات سے متعلق شکایات کرنے والوں سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا کہ جو آج کل الزامات لگا رہے ہیں، میں ان سے کہتا ہوں کہ میری بھی شکایتیں ہیں، آئیں ہم بیٹھ کر ان کو دور کریں، یہ ممکن نہیں ہے کہ آپ اپنی سیاست جھوٹ پر کریں، آج بھی ایسے سیاستدان ہیں جو آمریت کے دور میں ہی جیتے ہیں، وفاق اور جمہوریت خطرے میں ہوئی تو کارکنوں کو نکلنے کی کال دوں گا، الیکشن والے دن کوئی شکایت نہیں کی، 3، 4 دن بعد ان کو یاد آیا کہ دھاندلی ہوئی ہے۔