(24 نیوز) پیپلز پارٹی نے اپنی توپوں کا رخ مولانا فضل الرحمٰن اور پیر پگارا صبغت اللہ کی جانب موڑ دیا، چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو کا کہنا ہے کہ اپنے آپ کو مولانا کہنے والے کا ڈھٹائی سے جھوٹ بولنا مذاق ہے۔
ٹھٹھہ میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے سابق وزیر خارجہ اور چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو نے کہا کہ اپنے آپ کو مولانا کہنے والے کا ڈھٹائی سے جھوٹ بولنا مذاق ہے، پیر صاحب کہہ رہا ہے کہ دھاندلی ہوئی ہے، آپ مجھے بتائیں کہاں دھاندلی ہوئی، مگر حقائق یہ ہے کہ ہم نے آپ کو 2 سے 3 بار شکست دلوائی ہے، صوبہ سندھ میں یہ پیر ایک بھی الیکشن نہیں جیتا، خود کو پیر کہنے والے آج تک کون سا الیکشن جیتے؟
یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی اور جی ڈی اے وفود کی ملاقات، الیکشن تحقیقات کیلئے جوڈیشل کمیشن قائم کرنے کا مطالبہ
بلاول بھٹو کا مزید کہنا تھا کہ پیر صاحب اور مولانا صاحب فارم 45 لیکر آو اور ثابت کرو کہ دھاندلی ہوئی ہے، میں نے دو سیٹیں جیتیں ایک چھوڑوں گا، جو سیٹ چھوڑوں گا اس پر مقابلہ کریں، دیکھتے ہیں کہ آپ کی اوقات کیا ہے، یہ بڑے بڑے جلسے دیکھ کر سمجھتے ہیں کہ الیکشن جیت جائیں گے، جلسہ اور الیکشن میں بڑا فرق ہے، آپ کے جلسے میں سندھ کے بچے ہوتے ہیں تو آپ سمجھتے ہیں کہ بچے ملک کو فتح کرلیں گے، جب الیکشن آتا تو پتہ چلتا ہے کہ بچوں کے پاس تو ووٹ ہی نہیں، پیر صاحب سمجھتے ہیں کہ میرے اتنے مرید ہیں اور میں ایسے ہی الیکشن جیت جاؤں گا۔
بلاول بھٹو نے انتخابات میں دھاندلی سے متعلق بات کرتے ہوئے کہا کہ کارکن بھی ہمارے شہید ہوئے اور دھاندلی کا الزام بھی ہم پر، حملے ہم پر ہوتے ہیں، دھاندلی کے جھوٹ الزامات بھی ہم پر لگاتے ہیں، سندھ حکومت فارم 45 پر کھڑا ہوا حکومت بنے گا، ہم نے خان کو سمجھانے کی کوشش کی کہ جمہوریت کو مضبوط کرو، آج اس کی جماعت اتنی غیر سنجیدہ ہے کہ وہ کہتے ہیں کہ وہ الیکشن جیت چکے ہیں لیکن آج بھی وہ پیپلزپارٹی کے بغیر حکومت نہیں بنا سکتے، ہم جمہوریت اور وفاق کا تحفظ یقینی بنائیں گے۔
نئی بننے والی حکومت سے متعلق بات کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا کہ آصف زرداری صدر بن کر وفاق کو بچالیں گے، آصف علی زرداری صدر بن کر ملک میں لگی آگ بجھا دے گا۔