میں وزیراعلیٰ ہوتا تو 24 گھنٹے میں کرم میں امن قائم کرلیتا،فیصل کریم کنڈی کا دعویٰ 

Feb 18, 2025 | 16:16:PM
 میں وزیراعلیٰ ہوتا تو 24 گھنٹے میں کرم میں امن قائم کرلیتا،فیصل کریم کنڈی کا دعویٰ 
کیپشن: فائل فوٹو
سورس: گوگل
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

( 24 نیوز )گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی نے کہا ہے کہ اگر وہ وزیر اعلیٰ ہوتے تو 24 گھنٹوں کے اندر کرم میں امن قائم کر لیتے۔

انہوں نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہو ئے  کہا کہ خیبر پختونخوا میں امن و امان کی صورتحال پر شدید تنقید کی اور کہا کہ حکومت دہشتگردی کے مسئلے کو حل کرنے میں ناکام ہو چکی ہے۔

فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ اگر وہ وزیر اعلیٰ ہوتے تو کرم کے مسئلے کو حل کرنے کے لیے کوہاٹ میں موجود رہتے اور اس وقت تک واپس نہ آتے جب تک حالات معمول پر نہ آ جاتے۔ انہوں نے موجودہ حکومت پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ وہ میڈیا پر کھڑے ہو کر دعوے تو بہت کرتی ہے، لیکن حقیقت یہ ہے کہ کرم کے 25 کلومیٹر سڑک پر بھی امن قائم نہیں کر سکی۔

 مزید پڑھیں:خیبر پختونخوا حکومت کا پرفارمنس آڈٹ ہونا چاہیے، گورنرفیصل کریم کنڈی

انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا میں امن و امان کی بگڑتی ہوئی صورتحال کی ذمہ داری حکومت پر عائد ہوتی ہے، جو دہشتگردوں کے ساتھ نرم رویہ اختیار کیے ہوئے ہے۔ گورنر نے الزام لگایا کہ اگر صوبے کو دہشتگردوں کے حوالے نہ کیا جاتا اور 40 ہزار دہشتگردوں کو واپس نہ لایا جاتا تو آج حالات مختلف ہوتے۔

 گورنر نے شیر افضل مروت کے حوالے سے کہا کہ اگرچہ ان سے لاکھ سیاسی اختلافات سہی، لیکن وہ ایک سچے سیاسی کارکن ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ جب سب لوگ دہشتگردوں کے خوف سے چھپے ہوئے تھے، تو شیر افضل مروت واحد شخص تھے جو میدان میں کھڑے رہے۔