(ویب ڈیسک) ایک وفاقی تفتیشی جج نے ارجنٹائن کے سابق صدر البرٹو فرنانڈیز پر الزام عائد کیا ہے کہ انہوں نے اپنی شریک حیات فابیولا یانیز کو اسی سرکاری رہائش گاہ پر تشدد کا نشانہ بنایا، جہاں انہوں نے گھریلو تشدد کے خلاف حکومتی اقدامات کا اعلان کیا تھا۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق7 ماہ کی تفتیش کے بعد عدالت نے پیر کو سابق صدر پر الزام لگایا کہ انہوں نے8سال کے دوران متعدد بار فابیولا یانیز پر حملہ کیا حالانکہ اسی دوران انہوں نے ملک میں گھریلو تشدد کے خاتمے کے لیے مختلف اقدامات کی منظوری بھی دی تھی،عدالت نے فرنانڈیز پر پابندی عائد کی ہے کہ وہ اپنی سابقہ شریک حیات کے 500 میٹر کے اندر نہ آئیں اور نہ ہی ان سے رابطہ کریں۔
اس معاملے پر فرنانڈیز نے بیان میں کہا کہ "اگر کوئی شخص رشتہ میں مارا پیٹا گیا ہے تو وہ میں ہوں، میں ہی ہوں جس نے توہین اور بدسلوکی برداشت کی ہے۔"
فابیولا یانیز کی سوجی ہوئی آنکھ اور جسم پر خراشیں ظاہر کرتی ہیں کہ وہ تشدد کا شکار ہوئی ہیں، تفتیشی جج ایرکولینی نے فرنانڈیز کے ذاتی سیکرٹری کے فون کی تلاشی کے دوران یانیز کی تشدد کے بارے میں تصاویر بھی دیکھی ہیں۔
یانیز نے جج کو بتایا کہ اس نے تشدد کے بارے میں اپنے سیکرٹری کو آگاہ کیا تھا اور اس نے جولائی میں ایک پراسیکیوٹر کے سامنے اور اگست میں میڈرڈ میں ارجنٹائن کے سفارت خانے میں اس بارے میں بیان دیا تھا۔
یانیز نے 2021 میں فرنانڈیز کو ایک واٹس ایپ پیغام میں کہا تھا کہ "جب آپ مجھے ہر وقت مارتے ہیں تو آپ کو اس سے کچھ حاصل نہیں ہوتا"، جس کے جواب میں فرنانڈیز نے کہا "بحث کرنا بند کرو"،یانیز نے کہا کہ "تم نے مجھے دوبارہ مارا" جس پر فرنانڈیز نے کہا "تم پاگل ہو"۔
اپنے حلفی بیان میں فابیولا یانیز نے کہا کہ فرنانڈیز نے ان کے 14 سالہ تعلقات کے دوران جسمانی اور جذباتی طور پر زیادتی کی،انہوں نے یہ بھی کہا کہ فرنانڈیز انہیں مسلسل کنٹرول کرنے کی کوشش کرتے تھے، اور ان کا رویہ "نفسیاتی دہشت گردی" کی مانند تھا۔
یانیز نے مزید بتایا کہ 2021 میں دوسری بار حاملہ ہونے کے بعد فرنانڈیز نے اس پر اکثر دھکے دیے اور اس پر چیختے رہے، اس کے علاوہ، وہ اپنے جسم پر مار پیٹ کرتے اور اسے "خاموش رہنے" کے لیے دباؤ ڈالتے تھے۔
2023 میں، جب فرنانڈیز کی مدت صدارت ختم ہوئی، ان کے رویے میں مزید شدت آئی اور مار پیٹ معمول بن گئی،یانیز نے کہا کہ میں خوفزدہ تھی، اور کوئی سکون نہیں تھا، وہ میرے کمرے کے دروازے کو کھٹکھٹا کر چیختا تھا۔"
فرنانڈیز نے خود کو خواتین کے حقوق کا علم بردار اور "خواتین کا محافظ" ظاہر کیا تھا اور گھریلو تشدد کے خلاف کئی اقدامات کیے تھے، انہوں نے 2022 میں خواتین کے عالمی دن کے موقع پر کہا تھا کہ "ہمیں ہمیشہ کے لیے یہ تسلیم کرنا چاہیے اور صرف ان کی جنس کی وجہ سے خواتین پر ظلم کرنے والوں کو رپورٹ کرنا چاہیے"۔
فرنانڈیز کے دور صدارت میں فابیولا یانیز باضابطہ طور پر خاتون اول تھیں اور ان کے تعلقات 2014 سے لے کر 2023 تک جاری رہے تاہم، یانیز نے اگست 2024 میں سابق صدر پر جسمانی اور نفسیاتی تشدد کا الزام عائد کیا جسے فرنانڈیز نے مسترد کر دیا اور یانیز پر جھوٹی گواہی دینے کا الزام لگایا۔
یہ بھی پڑھیں: ڈاکٹر آکاش انصاری قتل کیس، مدعی کا تحقیقات پر عدم اعتماد