21.5 ملین سے 20 ملین ڈالر کی ادائیگی نوازشریف کے دیگر اثاثوں پر ہوئی، مشیر داخلہ

Jan 18, 2021 | 17:42:PM

(24نیوز)وزیر اعظم کے مشیر برائے احتساب اور داخلہ شہزاد اکبر کہتے ہیں کہ ماضی کی ڈیلز اور این آر او کا خمیازہ عوام کو بھرنا پڑ رہا ہے، نوازشریف تو 2000 تک ایون فیلڈ کو اپنی ملکیت مانتے ہی نہیں تھے۔
تفصیلا ت کے مطا بق ان کا مزید کہنا تھا کہ نیب اور براڈ شیٹ کے درمیان معاہدہ 2000 میں ہوا، دسمبر 2000 میں نواز شریف ڈیل کر کے سعودیہ چلے گئے تھے۔
شہزاد اکبر کے مطابق ایون فیلڈ کی مد میں براڈ شیٹ کو 1.5 ملین ڈالر دیے گئے، 21.5 ملین ڈالر میں سے 20 ملین ڈالر کی ادائیگی نوازشریف کے دیگر اثاثوں پر ہوئی، براڈ شیٹ کیس کے فیصلے کے مطابق ان کی چوری کا تخمینہ 16 ارب روپے لگایا گیا،فیصلے میں 2007 کے این آر او کا بھی ذکر ہے۔ہم نے براڈ شیٹ کے وکلا سے تحریری طور پرفیصلے پبلک کرنے کی اجازت لی جو پہلے پبلک نہیں تھی۔

سینیٹ اجلاس میں مشیر داخلہ شہزاد اکبرنے کہا ہے کہ براڈ شیٹ سے متعلق فیصلے کے حوالے سے سوالات کیے جا رہے ہیں ۔ اسد منیر کی خود کشی کو نیب کے ساتھ منسوب کرنا درست نہیں۔ نیب کی حراست میں ایک موت2004 اور ایک 2014 میں ہوئی۔ براڈ شیٹ کو کیوں پیسے دئیے گئے؟غلط ادائیگی کیوں کی گئی؟  مئی 2000میں نیب نے براڈشیٹ سمیت ایک اورکمپنی کوہائیرکیا۔اس وقت مشرف کی حکومت تھی ۔ نیب نے دونوں کمپنیوں کے ساتھ معاہدہ منسوخ کیا ۔2008 میں ایک کمپنی کو 1.5 بلین ادائیگی کر دی جاتی ہے۔ 2009 میں پتا چلتا ہے غلط کمپنی کو ادائیگی کر دی گئی۔

مزیدخبریں