بھارت میں مسلمان دشمنی عروج پر، طالب علم کو بدترین تشدد کا نشانہ بنا ڈالا
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24 نیوز) بھارت میں ہندوانتہاء پسندی میں روز بروز اضافہ ہو رہا ہے۔ ان ہندو انتہاء پسندوں کے شر سے مسلمان، سکھ، عیسائی حتیٰ کہ نچلی ذات کے ہندو بھی محفوظ نہیں ہیں لیکن مسلمانوں کو خاص طور پر عقائد اور مذہب کی بنیاد پر تعصب اور زیادہ تر تشدد کا نشانہ بھی بنایا جاتا ہے۔
ایسا ہی ایک واقعہ بھارت کی ریاست مدھیا پردیش میں پیش آیا جہاں کمپیوٹر سائنسز کے طالب علم کو ہندو انتہا پسندوں نے بدترین تشدد کا نشانہ بنایا اور اس دوران ویڈیو بھی بناتے رہے۔
View this post on Instagram
اس افسوسناک واقعے کی ویڈیو بھارت میں انسانی حقوق کے کارکن اور معروف ماہر تعلیم اشوک سوائن نے اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ سے شیئر کی جس میں واضح طور پر دیکھا جاسکتا ہے کہ ہندو انتہا پسند ایک گروہ کی صورت میں ایک مسلمان طالبعلم کو زدوکوب کرہے ہیں۔
اشوک سوائن کے مطابق مسلمان طالبعلم کو ایک ہندو لڑکی سے بات کرنے کی پاداش میں تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔
سیکولر بھارت کے چہرے سے نقاب سرک رہا ہے ایک دن آئے گا جب بھارتی سرکار پوری طرح بے نقاب ہوجائے گی، ایک طرف مقبوضہ کشمیر میں بدترین ریاستی جبر کے ذریعے وہاں کی مسلمان آبادی کے بنیادی حقوق صلب کیے جاچکے ہیں تو دوسری جانب خود بھارت میں اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں کے ساتھ انسانیت سوز سلوک کیا جارہا ہے۔