(24 نیوز)لاہور ہائیکورٹ نے غیر مسلم خاتون کو طلاق کے بعد والد کے نام سے شناختی کارڈ کے اجراکیلئے درخواست پر فیصلہ جاری کردیا،عدالت نے پنجاب حکومت کو غیر مسلموں کے طلاق سرٹیفکیٹ سے متعلق رولز بنانے کی ہدایت کردی، عدالت نے کہاکہ پنجاب حکومت 90 دن میں ضروری رولز بنائے۔
جسٹس طارق سلیم نے شمائلہ شریف کی درخواست پر فیصلہ جاری کیا ،سات صفحات کے فیصلے کو عدالتی نظیر قرار دیا گیا ہے ،فیصلے میں کہا گیاہے کہ پنجاب لوکل گورنمنٹ ایکٹ کے تحت رولز کا اجرا ضروری ہے،مسیحی برادری کی جانب سے یونین کونسلز کا سرٹیفکیٹ جاری نہ ہونے کی شکایات آ رہی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: بلوچستان میں بارش اور پہاڑوں پر برفباری کی پیش گوئی
درخواست گزار کی جانب سے موقف اختیار کیاگیاہے کہ یونین کونسل غیر مسلموں کو طلاق سرٹیفکیٹ جاری نہیں کرتی،یونین کونسل کے طلاق سرٹیفکیٹ کے بغیر نادرا شناختی کارڈ میں تبدیلی نہیں کر رہا۔
عدالت نے کہاکہ نادرا رجسٹریشن پالیسی 2021 کے تحت طلاق یافتہ اپنی ازدواجی حیثیت بیان حلفی پر تبدیل کروا سکتے ہیں،رولز بنانے تک نادرا رجسٹریشن پالیسی کے تحت سہولت فراہم کرے،عدالت نے درخواست گزار کو شناختی کارڈ کیلئے دوبارہ نادرا سے رجوع کرنے کی ہدایت کر دی۔
یہ بھی پڑھیں: پی آئی اے کے آپریشنل بیڑے میں ایک اور طیارے کا اضافہ