(نیوز ڈیسک) محکمہ انسداددہشتگردی پنجاب (سی ٹی ڈی )میں گریڈ 5 تا 16 کے ٹیکنیکل ملازمین ودیگر محکموں کے مساوی سکیل نہ دیئے جانے اورسروس سٹرکچر نہ ہونے کا انکشاف ہوا ہے،محکمانہ ناانصافی پر ملازمین میں بے چینی پائی جانے لگی۔
تفصیلات کے مطابق سی ٹی ڈی کے گریڈ5 تا 16 کے 2016 میں بھرتی ہونے والے ٹیکنیکل ملازمین کو فیلڈ میں انتہائی خطرناک حالات کا سامنا کرنے کے باوجود سپیشل برانچ کے ٹیکنیکل ملازمین کے مساوی سکیل نہیں دیئے گئے ،معتبرذرائع کے مطابق سی ٹی ڈی پنجاب کے سپروائزر کی ٹیکنیکل پوسٹ کیلئے گریڈ9 جبکہ اسسٹنٹ سپروائزر کیلئے گریڈ7 دیا گیا ہے جبکہ سپیشل برانچ میںسپروائزر میں گریڈ14 اور اسسٹنٹ سپروائزر گریڈ9 دیا گیا ہے۔
سی ٹی ڈی پنجاب میں 2016 میں کنٹریکٹ پر بھرتی ہونے والے ٹیکنیکل کیڈر کو 4 سال کے بعد 2020 میں ریگولر کر دیاگیا لیکن ان کے گریڈ کو دوسرے محکموں کے برابر نہیں کیاگیا،علاوہ ازیں ان ملازمین کو کاﺅنٹرٹیرارزم الاﺅنس بھی چار سال تک ادانہیں کیا گیا حالانکہ ملازمین ہائی رسک خدمات ادا کرتے رہے ہیں۔
ان کے ذمے فیلڈ ڈیوٹیز شامل ہیں جس میں جان جانے کے خطرات سب سے زیادہ ہیں ،ذرائع کے مطابق سپروائزر کو گریڈ9 اور اسسٹنٹ سپروائزر کو گریڈ7 میں 14 مئی 2016 میں ملازمت پر رکھا گیا اور چار سال بعد5 مئی 2020 میں انہیں ریگولر کر دیاگیا،لیکن سی ٹی اے کے واجبات ادانہیں کئے گئے جبکہ ریگولر کرنے والے بھی ان کودیگر محکموں کے برابر نہیں کیاگیا ، زرائع کے مطابق مذکورہ ملازمین دیگر محکموں کے مساوی سکیل نہ ملنے پر تشویش کا شکار ہیں ۔
یہ بھی پڑھیں: پی آئی اے کے آپریشنل بیڑے میں ایک اور طیارے کا اضافہ