ایران نے جو کیا اس کی مذمت کرتا ہوں،عمرا ن خان کا جیل سے بیان

Jan 18, 2024 | 17:58:PM

(حاشر وڑائچ) سابق وزیر اعظم اور بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی ) کا  ایران پاکستان کشیدگی پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ  ایران نے جو کیا اس کی مذمت کرتا ہوں ، بڑھاوا دینے کے بجائے صورتحال کو ڈیفیوز ہونا چاہیے۔ 

سابق چیئر مین پی ٹی آئی عمران خان کا اڈیالہ جیل میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایران نے جو کیا اس کی مذمت کرتے ہیں، یہ بھی دیکھنا ہے کہ معاملات یہاں تک کیسے پہنچے، شاہ محمود قریشی بطور وزیر خارجہ افغانستان گئے تو انہوں نے مکمل تعاون کا یقین دلایا ،بلاول جب وزیر خارجہ تھے تو ایک مرتبہ بھی افغانستان نہیں گئے،میں بطور وزیراعظم خود بھی ایران گیا تھا اور سپریم لیڈر سے بھی ملا تھا،جو لوگ چاہتے ہیں کہ ایران کے ساتھ تعلقات خراب ہوں وہ اج خوش ہیں،کیا ایران کے ساتھ تعلقات خراب کرنا ہمارے مفاد میں ہے؟

 عمران خان نے مشورہ بھی دیا اور کہا کہ بڑھاوا دینے کے بجائے صورتحال کو ڈیفیوز ہونا چاہیے، نیوٹرل بھائی جان بھول گئے کہ ٹائم کسی کا انتظار نہیں کرتا، اکتوبر میں انتخابات ہو جاتے تو استحکام آ چکا ہوتا،  بانی پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ ان کی جماعت کو کرش کرنے کیلئے انتخابات کو ملتوی کیا گیا، نگران وزیراعظم کو کوئی سنجیدہ نہیں لے گا، پاکستان کی صورتحال 1970 کی ہے جب صرف پارٹی ٹکٹ جیتا تھا, جو ظلم کیا جا رہا ہے یہ ہماری انتخابی مہم ہے, امیدواروں کے پوسٹرز پر قیدی نمبر 804 لکھا جائے گا.

 سابق وزیر اعظم کا مزید کہنا تھا کہ ظلم کے باوجود پارٹی اس لیے نہیں ٹوٹی کیونکہ ہمارا ووٹ بینک ہے،وکلا نے زبردست کام کیا چاہتا ہوں انہیں ٹکٹ ملیں،عمر ایوب اور شبلی فراز کو ٹکٹ فائنل کرنے کا کہا ہے۔ 

یہ بھی پڑھیں :گیس کی قیمت کے حوالے سے بڑی خبر  آ گئی 

مزیدخبریں