(24 نیوز) پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ ہمارا مقابلہ اس شیر سے ہے جو عوام کا خون چوستا ہے۔
دادو میں انتخابی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے ایک بار پھر مسلم لیگ ن کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ الیکشنز میں تیر اور شیر کا مقابلہ ہوگا، عوام مجھے بھاری اکثریت دیں اور تیر کے علاوہ کسی کو ووٹ دے کر اپنا قیمتی ووٹ ضائع نہیں کریں۔
انہوں نے کہا کہ عوام نے ساتھ دیا تو دنیا کی کوئی طاقت میرا راستہ نہیں روک سکتی، عوام کو پی پی کے تمام امیدواروں کو جتوانا ہے، اگر موقع دیا گیا تو بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے دائرے کو بڑھائیں گے، غریب خواتین کو کاروبار کیلیے بلا سود قرض دیں گے، حکومت میں آئے تو بے نظیر کسان کارڈ بنائیں گے، جس سے مفت بیچ، کھاد، یوریا، فصلوں کی بہترین قیمت دلوائی جاسکے گی جبکہ مزدوروں کیلیے مزدو کارڈ، یوتھ کارڈ کے تحت بے روزگار نوجوانوں کو امداد ملے گی۔
انہوں نے کہا کہ میرا خواب ہے کہ کوئی شہری یا بچہ بھوکا نہ سوئے، یونین کونسل کی سطح پر بھوک مٹاؤ پروگرام شروع کروں گا، اگر مجھے جتوا دیا تو دس نکاتی ایجنڈے پر عمل درآمد ہوگا اور جیت کے بعد میں سب سے پہلے تنخواہیں دگنی کردوں گا۔
یہ بھی پڑھیے: الیکشن کا سال ، کیا کچھ ہو سکتا ہے؟شاہ محمود قریشی نے سنگین خدشات کا اظہار کر دیا
بلاول بھٹو نے کہا کہ ’الیکشن تیر اور شیر کے درمیان ہے، یہ شیر عوام، کسانوں، غریبوں اور مزدوروں کا خون چوستا ہے، ہم ملکر اس شیر کا شکار کریں گے‘۔ پی پی چیئرمین نے کہا کہ ’یہ کیسا شیر ہے، جو گھر میں چھپا ہوا ہے اور اپنے مخالف کو شکار بنانے کے لیے دوسروں کو بولتا ہے‘۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ آج پہلی بار وہ شیر نظر آیا، کل میں واپس پنجاب جارہا ہوں جہاں شیر کا مقابلہ کروں گا، کل جنوبی پنجاب کے عوام کو پیغام پہنچاؤں گا، جیالے جانتے ہیں شیر کا شکار کیسے کیا جاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ شیر کو چوتھی بار حکومت ملی تو اُسے معلوم نہیں غربت کا مقابلہ کیسے کرنا ہے، انہوں نے ابھی تک اپنا منشور نہیں دکھایا کیونکہ یہ عوام کی مشکل، مہنگائی اور غربت کا علم نہیں رکھتے اور انہیں بس اپنی کرسی کی فکر ہے جو چوتھی بار دینے کی تیاری ہورہی ہے مگر ہم اس سازش کو ناکام بنائیں گے، اور 8 فروری کو اکثریت لے کر عوامی راج قائم کریں گے۔