پاکستان اور ایران چاہیں تو ثالثی کرانے کیلئے تیار ہیں، چین
Stay tuned with 24 News HD Android App
(ویب ڈیسک) پاکستان اور ایران کے درمیان حالیہ کشیدگی پر چین نے کہا ہے کہ وہ دونوں ممالک میں ثالثی کرانے کیلئے تیار ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق جمعرات کو چینی وزارت خارجہ کی ترجمان ماؤ ننگ نے پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ ’چین مخلصانہ طور پر امید کرتا ہے کہ دونوں ممالک تحمل سے کام لیں اور کشیدگی میں اضافے سے بچیں۔‘
انہوں نے کہا کہ ’اگر دونوں ممالک چاہیں تو ہم کشیدگی کو کم کرنے کیلئے تعمیری کردار ادا کرنے کیلئے بھی تیار ہیں۔‘
دونوں ہمسایہ ممالک میں حالیہ کشیدگی کا آغاز اس وقت ہوا جب ایران نے منگل کو رات گئے پاکستان کے صوبے بلوچستان کے علاقے پنجگور میں شدت پسند تنظیم ’جیش العدل‘ کے ٹھکانوں کو ’میزائل اور ڈرون‘ سے نشانہ بنایا تھا۔ اس حملے کے نتیجے میں دو بچے ہلاک اور تین لڑکیاں زخمی ہوئیں۔
پاکستان کے دفتر خارجہ نے ایران کی جانب سے اپنی فضائی حدود کی بِلا اشتعال خلاف ورزی کی مذمت کرتے ہوئے کہا تھا کہ اس کے ’سنگین نتائج‘ ہوسکتے ہیں۔
جمعرات کی صبح دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستانی فوج نے ایران میں شدت پسندوں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا ہے تاہم وہ کشیدگی میں اضافہ نہیں چاہتے۔
دفتر خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرا بلوچ نے صحافیوں کو ہفتہ وار بریفنگ میں بتایا کہ ’آج صبح پاکستان نے ایران کے صوبہ سیستان و بلوچستان میں دہشت گردوں کے ٹھکانوں کے خلاف انتہائی مربوط اور خاص طور پر ٹارگٹڈ فوجی حملوں کا سلسلہ شروع کیا، انٹیلی جنس پر مبنی آپریشن کے دوران متعدد دہشت گرد مارے گئے۔ اس آپریشن کا نام ’مرگ بر سرمچار‘ رکھا گیا۔‘
دونوں ممالک چین کے قریبی شراکت دار ہیں اور شنگھائی تعاون تنظیم کے ارکان ہیں۔
چینی وزیر خارجہ کی ترجمان نے اس بات کا اعادہ کیا کہ ایران اور پاکستان ’چین کے دوست اور اثر و رسوخ والے ممالک ہیں۔‘