(ویب ڈیسک)معروف بالی ووڈ اداکار سیف علی خان پر قاتلانہ حملہ ہونے کے بعد انہیں زخمی حالت میں ہسپتال پہنچانے والے رکشہ ڈرائیورکابیان بھی سامنے آگیا۔
بالی ووڈ کے چھوٹے نواب کوگاڑی یا ایمبولینس میں نہیں بلکہ ان کی گھریلو ملازمہ نے آٹو رکشہ میں بٹھا کر زخمی حالت میں لیلاوتی ہسپتال ممبئی پہنچایاتھا،اس وقت اداکار کے ساتھ ان کا چھوٹا بیٹا تیموربھی تھا۔
بھارتی میڈیا سے گفتگو میں 47 سالہ آٹو رکشہ ڈرائیور نے بتایا کہ وہ باندرہ کے علاقے میں رکشہ چلا رہا تھا، تب ایک خاتون نے مدد کے لئے آواز دی،مجھے لگا کہ کوئی عام شہری ہوگا جسے فوری ہسپتال پہنچانا ہے مگر دیکھا تو سیف علی خان تھے جو بری طرح سے زخمی تھے۔
آٹو رکشہ ڈرائیورنے بتایاکہ اسے معاملے کی نوعیت کا احساس اس وقت ہوا جب خود سیف علی خان رکشہ میں زخمی حالت میں آکر بیٹھے،اس وقت ایک چھوٹا بچہ (تیمورعلی خان) ان کے ساتھ تھا،وہ خود میری طرف آئے، وہ زخمی حالت میں تھے اور مجھے انہیں جلدی سے ہسپتال لے جانا تھا، ہم 8 سے 10 منٹ میں لیلاوتی ہسپتال پہنچ گئے تھے۔
آٹورکشہ ڈرائیور نے مزید بتایا کہ سیف علی خان اس وقت سفید کُرتے میں ملبوس تھے جو خون سے سرخ ہوگیا تھا اور ان کی گردن سے خون بہہ رہ تھا اور پیچھے بھی کافی زخم تھے۔
رکشہ ڈرائیور سے جب سوال کیا گیاکہ کیا سیف علی خان کے بیٹے نے اس سارے واقعے کو دیکھ کر خوف کا اظہار کیا یا وہ نارمل تھے؟ اس پر آٹو رکشہ ڈرائیور نے بتایا کہ بچہ بالکل نارمل تھا اور وہ گفتگو بھی کر رہاتھا، وہ بالکل بھی خوف زدہ نہیں تھا۔
رکشہ ڈرائیور نے مزید بتایا کہ سیف علی خان آٹو کی کھڑکی والی سائیڈ پر آرام کر رہے تھے اور کسی کی مدد لیے بغیر خود ہسپتال میں چل کر اندر گئے۔
دوسری جانب سیف علی خان جب علاج کے بعد ہوش میں آئے تو انہوں نے ڈاکٹروں سے سوال کیا تھا کہ کیا وہ شوٹنگ اور جم کرسکتے ہیں؟
ڈاکٹروں کی جانب سے سیف علی خان کو کچھ ماہ آرام کرنے کی ہدایت کی گئی ہے،ڈاکٹر کا کہنا ہے کہ خوش قسمتی سے اداکار اب بہتر ہو رہے ہیں اور ان کی حالت میں بہتری آرہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:بھارتی اداکار ٹریفک حادثے میں جان کی بازی ہارگیا
سیف علی خان کا علاج کرنے والے ڈاکٹروں کا مزید کہنا تھا کہ اداکار کا جسم خون سے لت پت تھا، لیکن وہ گھبرائے ہوئے نہیں تھے، وہ اپنے 8 سالہ بیٹے تیمور علی خان کے ساتھ واک کرکے ہسپتال پہنچے تھے،سیف ایک حقیقی ہیرو ہیں۔