(24نیوز)برابری پارٹی کے چیئرمین اورمعروف گلوکارجواد احمد نے خود پرلگنے والے بجلی چوری کے الزامات کو بے بنیاد قرار دے دیا۔
لاہور پریس کلب میں پریس کانفرنس کے دوران جواد احمد نے کہا کہ وہ گھر پر تھے جب ان کی اہلیہ نے سیلون سے کال کی اور بتایا کہ کچھ افراد سروے کے نام پر میٹر چیک کر رہے ہیں،بعد میں معلوم ہوا کہ گرین میٹر اتار لیا گیا ہے جو شہری کی ذاتی ملکیت ہوتا ہے۔
جواد احمد کے مطابق ان کے علاقے میں چوریوں کے پیش نظر میٹر کو جنگلے میں بند کیا گیا تھا،میٹر کی جانچ کیے بغیر اسے بجلی چوری کا الزام لگا کر لے جایا گیا، جس پر انہیں غصہ آیا،وہ خود پولیس کے پاس گئے اور لیسکو حکام سے بات کی۔
جواد احمد نے بجلی چوری کے الزامات کو پروپیگنڈا قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان کی ساکھ خراب کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے، گرین میٹر سے بجلی چوری ممکن نہیں،اس معاملے کو سیاسی مقاصد کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے۔
دوسری طرف جواد احمد کی اہلیہ کے پارلرمیں بجلی چوری کے معاملہ پرلیسکو نے تیرہ لاکھ روپے کا ڈیٹیکشن بل ڈال دیا ہے۔
لیسکوحکام کااس حوالے سے کہنا ہے کہ جواداحمد کوستائیس ماہ کی بجائےصرف چھ ماہ کاڈیٹیکشن بل ڈالاگیا،نواب ٹاؤن تھانےمیں ایف آئی آردرج ہوئی ہے،میٹراب تک غائب ہے،ملنے پربل زیادہ ڈالیں گے،بل کی مجموعی رقم13لاکھ روپے بنی ہے، صارف کسی بھی فورم پرجائےہم نےزیادتی نہیں کی۔
یہ بھی پڑھیں:پی آئی اے کے پائلٹ کی غفلت، طیارہ غلط رن وے پر اتار دیا
لیسکوحکام نے مزیدکہاہے کہ جواد احمد کےخلاف بجلی چوری کی ایف آئی آرسےمطمئن نہیں،ایف آئی آرمیں تمام دفعات شامل نہیں،پولیس نے زیادتی کی۔