صارم کے والد کو تاوان کی کالز کس نے کی ؟ حقیقت سامنے آگئی
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24نیوز) ننھے صارم کے والد کو آنے والی تاوان کی کالز کی حقیقت سامنے آگئی، ایس ایس پی اے وی سی سی انیل حیدر منہاس نے بتایا کہ صارم سےمتعلق تاوان کے لئے جعلی کالز آرہی تھیں۔
تفصیلات کے مطابق ایس ایس پی اے وی سی سی انیل حیدر منہاس ننھے صارم کی لاش ملنے کے بعد جائے وقوعہ پر پہنچے۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ ڈسٹرکٹ اور انویسٹی گیشن پولیس صارم کیس پر کام کر رہی تھی اور تاوان کی کالز کے بعد یہ کیس اے وی سی سی کے حوالے کر دیا گیا تھا۔
انیل حیدر منہاس نے کہا کہ بچے کی گمشدگی کے بعد تاوان کی جعلی کالز دینے والا گروپ متحرک ہوگیا تھا اور صارم سے متعلق تاوان کی جعلی کالز آ رہی تھیں۔
انہوں نے بتایا کہ والدین سے کہا تھا کہ اگر کوئی تاوان کی کال آئے تو بچے کی تصویر مانگ لی جائے، کل رات بھی تاوان کے لیے ایک کال آئی تھی۔
ایس ایس پی اے وی سی سی نے مزید کہا کہ تاوان کی جعلی کالز کرنے والے گروپوں کے خلاف کارروائی کی جا رہی ہے تاہم پوسٹ مارٹم رپورٹ کے بعد ہی معاملے پر حتمی رائے دی جا سکے گی۔
یاد رہے کہ آج صبح 11 روز قبل نارتھ کراچی سے پراسرار طور پر لاپتہ ہونے والے بچے صارم کی لاش ملی جو کہ گھر کے قریب زیر زمین پانی کے ٹینک سے برآمد ہوئی۔ پانی کے ٹینک پر ڈھکن کی جگہ گتے کا ٹکڑا رکھا ہوا تھا۔
پولیس کا کہنا تھا کہ بچہ حادثاتی طور پر ٹینک میں گرنے یا کسی نے اسے گرایا ہو سکتا ہے اور اس کی تحقیقات کی جا رہی ہیں۔
بعد ازاں ایس ایس پی انویسٹی گیشن نے بتایا کہ وال مین نے فلیٹ یونین کو اطلاع دی کہ جب وہ موٹر چلانے گیا تو بدبو آئی اور جب چیک کیا تو پانی کے ٹینک میں لاش ملی۔
کنور آصف نے بتایا کہ بچے کے لاپتہ ہونے کے اگلے دن 4 ٹینک چیک کیے گئے تھے، چیکنگ کے دوران مذکورہ ٹینک میں پانی مکمل طور پر بھرا ہوا تھا اور ٹینک میں اندھیرے کی وجہ سے کچھ بھی نظر نہیں آ رہا تھا، ٹارچ کے ساتھ کوشش کی گئی لیکن کچھ نظر نہیں آیا۔
یہ بھی پڑھیں: زمین کے تنازع پر چچا نے بھتیجے کو قتل کر ڈالا