اچانک افغان سفیر کی طلبی پر تشویش ہے،جذبات میں کوئی فیصلہ نہیں کرناچاہئے، شاہ محمود قریشی
Stay tuned with 24 News HD Android App
(مانیٹرنگ ڈیسک)وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہاہے کہ اچانک افغان سفیر کی طلبی پر تشویش ہے،جذبات میں کوئی فیصلہ نہیں کرناچاہئے ،ہمیں امید تھی کہ افغان سفیر ہم سے تعاون کریں گے ۔
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہاکہ تعجب ہوا افغان حکومت نے اپنا سفیر بلالیا، افغانستان کو اپنے فیصلے پر نظرثانی کرنی چاہئے ۔
انہوں نے کہاکہ وزیراعظم کی ہدایت افغان سفیر کی بیٹی کا مقدمہ درج کیا گیا،پاکستان واقعے کی مکمل تحقیقات کررہا ہے،کل صبح 10 بجے افغان ہم منصب سے بات کروں گا۔
وزیر خارجہ نے کہاکہ اچانک افغان سفیر کی طلبی پر تشویش ہے،جذبات میں کوئی فیصلہ نہیں کرناچاہئے ،ہمیں امید تھی کہ افغان سفیر ہم سے تعاون کریں گے ،واقعے کے بعد افغان سفیر اور اہلخانہ کی سکیورٹی بڑھا دی ،افغان سفیر یہاں رہیں تحقیقات میں تعاون کریں گے۔
شاہ محمود قریشی نے کہاکہ دوشنبے میں بھی افغان صدر نے غیر مناسب بیان دیا،ایک طرف اشرف غنی ہم پر الزامات لگا رہے ہیں ،دوسری طرف اشرف غنی ہم سے تعاون مانگ رہے ہیں ،انہوں نے کہاکہ پاکستان امن میں شراکت دار ہے ،افغانستان میں چھوٹا طبقہ پاکستان میں امن کانفرنس نہیں چاہتا،بھارت بھی چاہتا ہے پاکستان میں امن کانفرنس نہ ہو،بھارت معاملات کو بگاڑنے کی کوشش کررہا ہے ۔
شاہ محمود قریشی نے کہاکہ ہم کیوں نہیں چاہیں گے کہ افغانستان میں امن ہو،افغانستان میں امن کیلئے سب سے زیادہ کوششیں پاکستان نے کیں ،اپنی ناکامیوں کا ملبہ پاکستان پر ڈالا جارہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: افغان حکومت کا سفیرکو واپس بلانے کا فیصلہ افسوسناک ہے،پاکستان