(ویب ڈیسک) پاکستان تحریک انصاف کے بطن سے جنم لینے والی پاکستان پارلیمنٹیرین بنتے ہی ٹوٹ پھوٹ کا شکا رہو گئی ۔
تفصیلات کے مطابق سابق وزیر اعلیٰ کے پی کے اور عمران خان کے دیرینہ ساتھی پرویز خٹک نے پی ٹی آئی سے علیحدگی اختیار کرتے ہوئے گزشتہ روز نئی جماعت کے قیام کا اعلان کیا تھا ، جس میں 50 کے قریب منحرف پی ٹی آئی رہنماؤں کی شمولیت کا بتایا گیا تھا ، لیکن آدھے گھنٹے بعد ہی اراکین کی جانب سے تردیدی پیغامات آنا شروع ہو گئے ، اب تک 11 افراد کی جانب سے پی ٹی آئی پارلیمنٹیرین کے ساتھ چلنے کی تردید کی گئی ہے جبکہ مزید لوگوں کے نام سامنے آنے کا امکان ظاہر کیا گیا ہے ۔
یہ بھی پڑھیں :بھارتی گلوکار کا پاکستان کیلئے ’شکریہ‘
خیبرپختونخوا اسمبلی کے سابق سپیکر مشتاق غنی‘ سابق معاون خصوصی اقلیتی امور وزیر زادہ‘ سابق ڈپٹی اسپیکر محمد جان، افتخار مشوانی، ملک شوکت، تاج محمد خان، پیر مصور خان اور ساجدہ ذوالفقار نے پرویز خٹک کی نئی جماعت میں شمولیت کی تردید کر چکے ہیں ، ان کے علاوہ سابق ایم پی اے عزیز اللہ خان گراں ‘قلندر خان لودھی اور اعظم خان نے بھی پرویز خٹک کی جماعت میں شمولیت کے حوالے سے چلنے والی خبروں کی تردید کی اور کہا کہ آخری سانس تک پی ٹی آئی اور چیئرمین کا وفادار رہیں گے ۔