(24نیوز)اسلام آباد ہائیکورٹ نے پاکستان تحریک انصاف کی رہنما صنم جاوید کی گرفتاری غیرقانونی قرار دے کر رہائی کی درخواست نمٹا دی۔
صنم جاوید کی رہائی کیلئے ان کے والد کی درخواست پر سماعت جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے کی، اٹارنی جنرل منصور عثمان اعوان اور صنم جاوید کے والد کے وکیل بیرسٹر میاں علی اشفاق عدالت کے سامنے پیش ہوئے،دوران سماعت صنم جاوید کمرہ عدالت میں موجود تھیں۔
اٹارنی جنرل نے عدالت میں بیان دیا کہ صنم جاوید کو مزید کسی مقدمے میں گرفتار نہیں کیا جائے گا، بلوچستان پولیس راہداری ریمانڈ کی استدعا پریس نہیں کر رہی ہے، صنم جاوید اب آزاد ہیں، وہ اپنے صوبے میں جا سکتی ہیں،اس پر جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے ریمارکس دیئے کہ میں نے انٹرنیٹ پر دیکھا ہے کہ صنم جاوید بہت نامناسب زبان استعمال کرتی ہیں، انہوں نے درخواست گزار کے وکیل سے استفسار کیا کہ آپ گارنٹی دیتے ہیں کہ صنم جاوید مزید نامناسب گفتگو نہیں کریں گی؟اس پر وکیل بیرسٹر میاں علی اشفاق نے جواب دیا کہ جی، صنم جاوید آئندہ نامناسب الفاظ استعمال نہیں کرے گی۔
بعد ازاں اسلام آباد ہائی کورٹ نے صنم جاوید کی گرفتاری غیرقانونی قرار دے کر رہائی کی درخواست نمٹا دی۔
خیال رہے کہ 15 جولائی کو اسلام آباد ہائی کورٹ نے رہنما پاکستان تحریک انصاف صنم جاوید کو جمعرات (آج) تک گرفتار نہ کرنے کا حکم دیتے ہوئے انہیں گھر جانے کی اجازت دے دی تھی۔