(24 نیوز)ادارہ شماریات نے ساتویں ڈیجیٹل مردم شماری کی فائنڈنگ رپورٹ جاری کردی، جن کے مطابق پاکستان کی کل آبادی 24 کروڑ 14 لاکھ 90 ہزار ہے۔
رپورٹ کے مطابق پاکستان میں آبادی بڑھنے کی شرح دنیا سمیت خطے میں سب سے زیادہ ریکارڈ کی گئی،موجودہ شرح ریٹ کےمطابق 2050 تک پاکستان کی آبادی دوگنی ہونے کا خدشہ ہے۔
رپورٹ میں مزید کہاگیا کہ پاکستان میں21 لاکھ 26 ہزار079 افغانی، بنگالی،چائینیز اوردیگر ممالک کے لوگ رہائش پذیر ہیں،اس کے علاوہ 87 لاکھ ہندو، مسیحی، قادیانی و دیگر مذہب کے لوگ آباد ہیں۔
ادارہ شماریات کا کہنا ہے کہ پاکستان میں 5 سے 16 سال تک کے 2 کروڑ 53 لاکھ 70 ہزار بچے سکولوں سے باہر ہیں، پاکستان میں کل آبادی کا 3.10 فیصد معذور ہیں،جن میں میل 3.30 فیصد اور فی میل 2.88 معذور ہیں۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ 2017 کے بعد سب سے زیادہ آبادی کی گروتھ 2023 میں ریکارڈ ہوئی،پاکستان میں61 فیصد لٹریسی ریٹ ریکارڈ ہوا، جس میں سے میل 68 فیصد اور فی میل 53 فیصد پڑھے لکھے ہیں۔
ادارہ شماریات کا کہنا ہے کہ پنجاب میں 96 لاکھ، سندھ میں 78 لاکھ ،کے پی میں 49 لاکھ بچے، بلوچستان میں 50 لاکھ سے زائد بچے سکول جانے سے قاصر ہیں۔
رپورٹ کے مطابق پاکستان میں بسنے والے 79 فیصد افراد 40 سال سے کم عمر کے ہیں،40.56 فیصد آبادی 15 سال سے کم عمر والوں کی ہے اور 15 سے 29 سال کی عمر والوں کی آبادی 26 فیصد ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کی کل آبادی کا 79 فیصد 40 سال سے کم عمر والے ہیں، ملک میں 29.75 فیصد افراد کے کنوارے ہونے کا انکشاف ہوا ہے،پاکستان میں شادی شدہ افراد کی شرح65.97 فیصد ہے اور ملک میں بیواؤں کی شرح 3.78 فیصد ہے،پاکستان میں طلاق یافتہ افراد کی شرح 0.35 فیصد اور پاکستان میں علیحدگی اختیار کرنے والے افراد کی شرح 0.15 فیصد ریکارڈ کی گئی ہے۔