اپوزیشن سے صلح کرنے پرحکومتی ارکان آپس میں لڑ پڑے

Jun 18, 2021 | 14:46:PM

 (مانیٹرنگ ڈیسک) قومی اسمبلی اجلاس میں مراد سعید کی اسد عمراور عامر ڈوگر سے تلخ کلامی ہوگئی، مراد سعید، شیریں مزاری سمیت70ارکان حکومتی لابی میں جابیٹھے۔ 

تفصیلات کے مطابق سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کی کوششیں رنگ لے آئیں، حکومت اور اپوزیشن کے درمیان ایوان کو احسن طریقے سے چلانے کا معاہدہ کام کرگیا، سپیکر کی زیر صدارت قومی اسمبلی کا اجلاس تاخیر سے شروع ہوا، اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے تقریرشروع کی تو علی امین گنڈا پور پھر بولنے لگے تو عامر ڈوگر نے انہیں روک دیا۔
ایوان کوہلڑبازی کے بغیر چلانا شاید تحریک انصاف کے ارکان کو پسند نہ آیا، اسی لئے حکومتی ارکان آپس میں ہی لڑ پڑے۔ مراد سعید کی اسد عمراورعامر ڈوگرسے تلخ کلامی بھی ہوئی، مراد سعید نے اسد عمراور عامرڈوگر سے شکوہ کیاکہ ہمیں پوچھا تک نہیں اوراپوزیشن سے معاہدے کر آئے، لوگ گالیاں دیتے ہیں اورآپ مشاورت تک نہیں کرتے جس پرعامرڈوگر نے کہا کہ وزیراعظم کی ہدایت ہے، اجلاس روزانہ کی بنیاد پر چلانا ہے۔
 اسد عمر نے شیریں مزاری کو تنبیہ کی کہ ایسا ہی رویہ رکھنا ہے تو استعفیٰ دے کر ایم این اے بن جائیں، اسد عمر نے مراد سعید کو جواب دینے سے گریز کیا اور کہا کہ آپ سے مخاطب نہیں ہوں۔ اچھا لگے یا برا ہمیں وزیراعظم کی ہدایات ماننی ہیں، آپس کی لڑائی کے بعد مراد سعید، علی امین گنڈا پور، علی نواز اعوان، زر تاج گل ایوان سے چلے گئے۔
 دریں اثنا مراد سعید نے دیگرارکان کو بھی ایوان سے نکلنے کی تلقین کی جس پرشیریں مزاری، کنول شاذب، عالیہ کامران، عامر لیاقت سمیت 70 ارکان حکومتی لابی میں جابیٹھے۔ ادھر اپوزیشن نے حکومت کی درخواست پر بڑا فیصلہ کرلیا، ڈپٹی سپیکرقاسم سوری کیخلاف تحریکِ عدم اعتماد واپس لے لی۔
دوسری جانب قومی اسمبلی میں ہنگامہ آرائی کرنے والے سات ارکان پر پابندی ختم کردی گئی، علی نواز اعوان، عبدالمجید خان نیازی، فہیم خان، روحیل اصغر، علی گوہر، حامد حمید اورآغا رفیع اللہ کو ایوان میں داخلے کی اجازت مل گئی۔
یہ بھی پڑھیں:عمران خان کی معاشی ترقی کے دعوے جھوٹے ۔۔ خبردار اگر کسی نے ریاست مدینہ کا لفظ استعمال کیا۔ بلاول بھٹو

مزیدخبریں