(24نیوز)بلوچستان حکومت نے آئندہ مالی سال کے بجٹ میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن میں 10فیصداضافے اورگریڈ1سے گریڈ19تک کے ان ملازمین جن کے مجموعی الاﺅنسز ان کی بنیادی تنخواہ سے کم ہیں کو مزید ریلیف دینے کے لئے ان کی بنیادی تنخواہ میں 15فیصد کے حساب سے ڈسپیریٹی ریڈکشن الاونس دینے کا اعلان کردیا۔
یہ بات صوبائی وزیر خزانہ میر ظہوربلیدی نے آئندہ مالی سال کا بجٹ ایوان میں پیش کرتے ہوئے کہی۔ انہوں ے کہا کہ سرکاری ملازمین کو ریلیف پہنچانے کے لئے صوبائی حکومت تمام سرکاری ملازمین کی تنخواہ اور پنشن میں 10 فیصداضافے کا اعلان کرتی ہے اس کے ساتھ ساتھ حکومت ملازمین کی مشکلات کا ادراک کرتے ہوئے محدود وسائل کے باوجودگریڈ1سے گریڈ19تک کے ان ملازمین جن کے مجموعی الاﺅنسز ان کی بنیادی تنخواہ سے کم ہیں کو مزید ریلیف دینے کے لئے ان کی بنیادی تنخواہ میں 15فیصد کے حساب سے ڈسپیریٹی ریڈکشن الاونس کا اعلان کرتی ہے انہوں نے کہا کہ ریٹائر ہونے والے ملازمین کی مشکلات کو مدنظر رکھتے ہوئے صوبائی حکومت نے سرکاری ملازمین کی ریٹائرمنٹ کے فوراً بعد پنشن دستاویزات کے مکمل ہونے تک انہیں آخری بنیادی تنخواہ کا 65%پنشن کے بطور Anticipatory Pension کا اجراءکیا ہے تاکہ ریٹائرڈ ملازمین کو مالی مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے۔
انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت نے مختلف محکموں خاص طور پر محکمہ صحت ،تعلیم اور Revenue Generating ڈیپارٹمنس میں ادارتی سطح اور انفرادی طور پر بہترکارکردگی کو پروموٹ کرنے کے لئے پرفارمنس گرانٹ سسٹم کا نظام نافذ کردیا ہے جس سے اچھی کارکردگی دکھانے والے اداروں اورافراد کو انعامات سے نوازا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ حکومت نے معذور افراد کی مشکلات کو مدنظر رکھتے ہوئے کمک کے نام سے ایک سپورٹ فنڈ برائے خصوصی افراد قائم کیا ہے جس کے لئے2بلین روپے رکھے گئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بلوچستان کی اقلیتی برادری کی فلاح و بہبود کے لئے ویلفیئر فنڈ کی مد میں500ملین روپے رکھے گئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ صوبہ بھر میں ماہی گیروں کی فلاح و بہبود کیلئے فشر مین ویلفیئر انڈوومنٹ فنڈ کے قیام کے لئے 1بلین روپے مختص کئے گئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ صوبے میں مختلف شعبوں میں Businessکو سپورٹ کرنے کے لئے بلوچستان انٹرپرائزز ڈویلپمنٹ فنڈ کے قیام کے لئے 2بلین روپے مختص کئے گئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ صوبے کے بیروزگار نوجوانوں کو اپنا چھوٹا کاروبار شروع کرنے کے لئے بلاسود قرض کی فراہمی کے لئے عوامی مائیکرو فنانس انٹرسٹ فری لون کے تحت 2بلین روپے مختص کئے گئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ صوبے کی خواتین کو معاشی طور پر مستحکم بنانے کے لئے بلوچستان ویمن اکنامک امپاورمنٹ فنڈ کے قیام کے لئے 500ملین روپے رکھے گئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پہلے سے جاری غریب و نادرا مریضوں کو علاج معالجے کی بہترین سہولیات کی فراہمی ملک کے بہترین ہسپتالوں میں مفت علاج کے لئے بلوچستان عوامی انڈوومنٹ فنڈ کے لئے مزید 2بلین روپے فراہم کئے جارہے ہیں جس سے 1426 کینسر و دیگر مہلک بیماریوں میں مبتلا مریض فائدہ حاصل کرچکے ہیں۔انہوں نے کہا کہ سرکاری ملازمین کی بڑھتی پنشن اور حکومتی مالی مشکلات کے حل کے لئے پہلے سے قائم بلوچستان پنشن فنڈ میں مزید 1بلین روپے مختص کئے گئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ صوبے کے ہونہار طالب علموں کو سکالر شپ کی مد میںپہلے سے قائم بلوچستان ایجوکیشن انڈوومنٹ فنڈ میں مزید1بلین روپے کا اضافہ۔ اب تک اس سے 7ہزار سے زائد طلباءو طالبات فائدہ اٹھا چکے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ صوبے میں فوڈ سیکورٹی اور سٹیٹ ٹریڈنگ کے مالی مسائل پر قابو پانے کے لئے 1بلین روپے سے فوڈسیکورٹی ریوالونگ فنڈ کا قیام۔ تاکہ صوبے کی گندم کی سالانہ ضروریات کو یقینی بنایا جاسکے۔انہوں نے کہا کہ صوبے میں سانحہ8اگست 2016 میں شعبہ وکالت میں پیداہونے والے خلا کو پر کرنے کے لئے بلوچستان کے وکلا کو بیرون ملک اعلیٰ تعلیم کے حصول کے لئے پہلے سے قائم بلوچستان لائرز ویلفیئر انڈوومنٹ فنڈ کے لئے50ملین روپے مختص کئے گئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ صوبے کے ملازمین کو اپنا گھر تعمیر کرنے کے لئے اپنا گھر اسکیم کے تحت بلوچستان ایمپلائز ہاﺅسنگ فنانس فنڈ کے لئے2بلین روپے رکھے گئے ہیںجس سے ہر ملازم کا اپنا گھر کا خواب پورا ہوجائے گا۔انہوں نے کہا کہ صوبے کی تاریخ میں پہلی مرتبہ بلوچستان کے اپنے وسائل سے بینک آف بلوچستان کا قیام عمل میں لانے کے لئے 1بلین روپے مختص کئے گئے ہیں۔جس سے دیگرفوائد کے علاوہ بے شمار بیروزگار پڑھے لکھے نوجوانوں کو روزگار کے مواقع فراہم ہوں گے۔انہوں نے کہا کہ نئے مالی سال میں ہماری حکومت نے صوبے میں کوئی نیا ٹیکس لاگو نہیں کیاہے۔جس سے نہ صرف مہنگائی پر قابو بلکہ اس کو کم کیا جاسکے گا۔
یہ بھی پڑھیں: سیالکوٹ ضمنی الیکشن: سابق ایم پی اے تحریک انصاف کے امیدوار کے حق میں دستبردار